مکرمی! ایشیائی ترقیاتی بنک کی تازہ رپورٹ حکومت اورعوام ْالناس کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے کہ اس کے مطابق پاکستان میں ایک سال کے دوران مہنگائی کافی بڑھ گئی ہے ۔ حکومت نے معیشت کی بہتری کے نام پر جو ٹیکس لگائے ان کی وجہ سے مہنگائی کو اور مہمیز ملی حتیٰ کہ ملکی پیداوار سبزیاں اور پھل بھی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئے اور سیزن کی عام سبزیاں بھی کئی گنا مہنگی بِک رہی ہیں۔اشیاء ِ ضرورت عام آدمی کی قوت خرید سے باہرہوتی جارہی ہیں- مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ چینی فی کلو 72روپے اور پرچون میں 75 روپے فی کلو پر گئی اب اس میں مزید اضافہ ہونا بتایا جا رہا ہے۔ دالیں بھی دوگنا مہنگی ہو گئیں، گھی اور کھانے کے تیل میں تو تازہ ترین15سے25 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے، ایسے میں اگر جنوبی ایشیائی ممالک میں پاکستان کو ترقی کی بجائے مہنگائی میں اول درجہ مل گیا ہے تو اس پر غور و فکر ہونا چاہئے؟حکومت کو ادراک کرنا چاہئے کہ خوراک، صحت اور تعلیم مہنگی ہوتی چلی گئی تو اثرات کیا ہوں گے۔ (اظفرصدیقی، لاہور)