لاہور،حافظ آباد،پشاور(جنرل رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،ڈسٹرکٹ رپورٹر،خبرنگار)ملک بھر میں شہریوں پر ڈینگی مچھر کے حملے بدستور جاری ہیں جس کے نتیجہ میں مزیدسینکڑوں افراد مرض کا شکار ہوگئے جبکہ کئی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب بھر میں مزید 131افراد ڈینگی بخار میں مبتلا ہوگئے ۔ راولپنڈی سے 115 ،لاہور سے 2،اٹک سے 3، ڈی جی خان، چکوال،گوجرانوالہ، لیہ،مظفر گڑھ،حافظ آباد،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور شیخوپورہ سے ایک ایک جبکہ سرگودھاسے 4نئے ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے ۔پنجاب میں رواں برس ڈینگی مریضوں کی تعداد6523ہوگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 12ہے ۔صوبہ بھر میں زیر علاج مریضوں میں سے 8کی حالت نازک ہے ۔گزشتہ روز ڈینگی لاروا کی موجودگی پر 20 افراد کوگرفتارکیاگیا جبکہ 732کو وارننگ دی گئی۔جنرل ہسپتال لاہورسے راولپنڈی میں ڈینگی کے مریضوں کو طبی خدمات فراہم کرنے کیلئے ڈاکٹروں کی چوتھی ٹیم روانہ ہو گئی،15ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم کو پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے الوداع کیا۔لاہور میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر( جنرل) صفدر حسین ورک ،اے سی کینٹ عفت خان ،اے سی سٹی فضل ربی چیمہ اوراے سی ماڈل ٹاؤن ذیشان نصر اللہ رانجھانے ڈینگی سروئلنس کا جائزہ لیا۔ڈی سی لاہوراصغر جوئیہ کی ہدایت پر تحصیل کی سطح پر ایمرجنسی رسپانس کمیٹی کا اے سی رائیونڈ عدنان بدر کی زیر صدارت تحصیل رائیونڈ میں اجلاس ہوا جس میں ڈی ڈی او ایچ اختر اقبال اور دیگر نے شرکت کی۔ادھرخیبر پختونخوا میں مزید102افراد ڈینگی بخار میں مبتلا ہو گئے ۔دریں اثنا یونیسف نے ڈینگی وائرس کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کردی جس میں ڈینگی وائرس کو خطرناک مرض قراردیدیا گیا ہے جس سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ڈینگی کے علاج کیلئے ڈبلیو ایچ او کی لائسنس یافتہ کوئی ویکسین موجود ہے نہ اسکی کوئی خاص دوائی ہے ، ڈاکٹروں کی جانب سے ڈینگی مریض کوپیراسیٹامول تجویز کی جا تی ہے ۔