ملتان(جنرل رپورٹر) چیئر مین نیب جاوید اقبال کے احکامات پر سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر تنویر نصرت وڑائچ کیس میں رشوت وصولی کے الزامات کا سامنا کرنے والے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سٹاف نیب ملتان احمد ممتاز باجوہ ،اسسٹنٹ ڈائریکٹرز علی ارسلان اور فیصل منظور کو مزید دو ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا۔ نیب ملتان بیورو میں ایکسین انہار رانا افضل ،انکے بھائی رانا لقمان ، سب انجینئر سمیت دیگر پرائیویٹ افراد کے خلاف بھی انکوائری جاری ہے ۔معطل ایڈیشنل ڈائریکٹر سٹاف احمد ممتاز باجوہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر علی ارسلان انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے جس سے نیب آفس کے افسران اور سٹاف میں چہ مگوئیاں ہوتی رہیں۔ انکوائری ٹیم نے احمد ممتاز باجوہ کے پی اے شاہد کا موبائل بھی قبضہ میں لے لیا ہے جس کا فرنزک کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرتنویر نصرت وڑائچ کیس کی تفتیش پر مبنی ہارڈ ڈسک کا ڈیٹا ریکوری کے لیے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے کیونکہ اس ہارڈ ڈسک سے کیس کی ساری ویڈیوز غائب کی جا چکی ہیں۔نیب ملتان بیورو میں جاری انکوائری میں تمام ملبہ ایک سب انجینئر پر ڈالنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ،سب انجینئر پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ نیب کے نام پر رشوت وصولی کے تمام الزامات اپنے سر لے تاکہ بڑے ناموں کو بچایا جا سکے ۔