لاہور( حافظ فیض احمد) اینٹی کرپشن کے افسروں کی من مانیوں کی وجہ سے محکمہ اینٹی کرپشن ریجن اے کا دفتر شٹل کاک بن کر رہ گیا افسران اپنی سہولت کے لئے دفتر کو بار بار تبدیل کرتے رہے جس کے باعث بعض ریکارڈ ضائع ہو گیا ،خزانے کو بھی لاکھوں کا نقصان پہنچ رہا ہے ،اینٹی کرپشن کا دفتر اپر مال سے کینال ویو ہاؤسنگ سوسائٹی میں تبدیل کیے جانے پر ساڑھے 4لاکھ روپے ماہانہ کرایہ ادا کیا جا رہا جبکہ شعبہ لیگل کے لئے الگ سے 50ہزار روپے ماہانہ کرائے پر عمارت لی گئی ہے ، اپر مال پر بلڈنگ کا کرایہ2لاکھ70ہزار روپے ادا کیا جاتا تھا، صدر ایپکا اینٹی کرپشن یونٹ عبدالقیوم نے بھی ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے نام لیٹر ارسال کر دیا کہ مذکورہ دفتر واپس کسی اور جگہ شفٹ کیا جائے اور15دسمبر کو بلڈنگ کے حوالے سے ختم ہونے والے معاہدہ میں توسیع نہ کی جائے ،دفتر دوبارہ اپر مال شفٹ ہونے سے ایک لاکھ 59 ہزار روپے کی بچت ہو گی ،چند سال قبل اینٹی کرپشن لاہور ریجن کا دفتر ضلع کچہری سے تبدیل کر کے اپر مال بلڈنگ میں شفٹ کیا گیا،سرکل افسر کے لئے اپر مال کے علاقے میں ہی ایک اور عمارت کرائے پر لی گئی ،ذرائع کے مطابق ایک سابق ڈائریکٹر کی رہائش گاہ دھرم پورہ کے قریب ہونے پر دفتر اپر مال سے شفٹ کرنے کی مخالفت کی تاہم ان کے تبادلے کے بعد نئے ڈائریکٹر نے دفتر اپر مال سے کینال ویو شفت کر دیا کیونکہ ان کی اپنی رہائش گاہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک سوسائٹی میں تھی ،واضح رہے اینٹی کرپشن لاہور ریجن کو2حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، ریجن بی کی عمارت بھی ایک لاکھ20ہزار روپے ماہانہ کرائے پر ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں لی گئی ہے ، اینٹی کرپشن ریجن اے اور ریجن بی کی دونوں عمارتوں کا ماہانہ6لاکھ20ہزار روپے ادا کیا جا رہا ہے ، ذرائع کے مطابق جگہ کی کمی کے باعث ریکارڈ کے ضیاع کے ساتھ عملے کو بھی مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔