اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی)افغان مہاجرین کے معاملے چار فریقی اجلاس آج پیر کو اسلام آباد میں ہوگا جس میں پاکستان ، ایران ،افغانستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)کے اعلیٰ حکام شریک ہونگے ،اجلاس میں افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے ایک روڈ میپ پر گفتگو کی جائیگی ۔اجلاس میں شرکت کے لئے افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین حسین بلخی اور ایران کے نائب وزیر داخلہ حسن ذو الفقار اسلام آباد پہنچ چکے ہیں اور اجلاس سے پہلے دونوں وزراء نے وزیر برائے سیفران شہر یارآفریدی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریارخان آفریدی نے ایران کے نائب وزیر داخلہ حسین ذوالفقاری کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ پاکستان مدینہ کے انصار کی تقلید میں اپنے مالی مسائل کے باوجود افغان مہاجرین کی مدد کررہا ہے ، پاکستان اور ایران گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہیں ۔ شہریارآفریدی نے کہا کہ دنیا تارکین وطن کے خلاف قانون سازی کررہی ہے تو وزیراعظم عمران خان نے 14 لاکھ افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت دیکر انہیں پاکستانی شہریوں کے برابر قانونی حقوق دئیے جس کی مثال ملنا مشکل ہے ۔ ایرانی وزیر داخلہ حسین ذوالفقاری نے کہا کہ کوئی تیسرا فریق یا ملک پاکستان اور ایران کے درمیان غلط فہمیاں پیدا نہیں کرسکتا۔ دریں اثناشہریارآفریدی نے افغانستان کے وزیر مہاجرین محمد حسین بلخی سے گفتگو میں کہا کہ حکومت پاکستان کا مقصد ہے کہ افغان مہاجرین کو تمام سہولیات فراہم کرے ، چار رکنی مذاکرات کے دوران ان تمام نکات پر مذاکرات ہونگے جس پر ایران، پاکستان، افغانستان اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے مہاجرین متفق ہیں۔ افغان وزیر مہاجرین نے کہا کہ برادر ملک پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے افغان مہاجرین کو بھائیوں کی طرح رکھا ۔