کابل، اسلا م آباد ( نیٹ نیوز ، آ ن لا ئن ،وقائع نگار خصوصی) افغانستان میں گز شتہ روز آزادی کے 100 برس مکمل ہونے پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور کابل کی سڑکوں اور دیگر اہم شہروں کی شاہراؤں کو خصوصی طور پر سجایا گیا تھا۔ تاہم ہفتے کی شب دارالحکومت کابل میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ہونے والے ایک خودکش حملے کے بعد اکثر تقریبات منسوخ کر دی گئیں۔ مشرقی صوبے ننگرہار میں 100ویں یومِ آزادی کی تقریب میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 66 افراد زخمی ہوگئے ۔ سکیورٹی فورسز کے فضائی حملے میں خود ساختہ طالبان گورنر سمیت پانچ جنگجو ہلاک ہوگئے ۔افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ ان کا ملک داعش کا صفایا کر کے چھوڑے گا۔ ننگر ہار کی صوبائی حکومت کے نائب ترجمان نور احمد حبیبی کے مطابق ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں 10 دھماکے ہوئے ۔ حملے کی ذمہ داری کسی گروہ یا تنظیم نے فوری طور پر قبول نہیں کی ۔ برطانوی میڈیا کے مطابق جلال آباد میں واقع مارکیٹ کے قریب بم نصب تھے جہاں سینکڑوں افراد یومِ آزادی کی تقریب میں شریک تھے ۔محکمہ صحت کے عہدیدار کے مطابق میں 20 بچے بھی شامل ہیں ۔علاوہ ازیں مشرقی صوبے لغمان کے دارالحکومت میں جنگجوؤں کی جانب سے 5 راکٹ داغے گئے جس کے باعث یومِ آزادی کی تقاریب متاثر ہوئیں۔ حملے میں 6 شہری زخمی بھی ہوئے ۔ یوم آزادی کی باضابطہ تقریب ختم ہوچکی تھی، جس وقت راکٹ داغے گئے ۔ صوبہ لوگر کے ضلع آذرا میں سکیورٹی فورسز نے طالبان کے ٹھکانے کو حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں خود ساختہ صوبائی طالبان گورنر مولوی محمد اﷲ اپنے چار ساتھیوں سمیت موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ طالبان کا ٹھکانہ بھی تباہ ہو گیا ۔ علا وہ ازیں کابل میں افغانستان کی آزادی کی 100 سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشر ف غنی نے کہا کہ کابل خو د کش دھماکے کے با عث آزادی کی سرکاری تقریبات مانند پڑ گئیں ۔ اشرف غنی نے ملک میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کی تمام محفوظ پناہ گاہیں تباہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ ادھر کابل میں خود کش حملے کا نشانہ بننے والی شادی کی تقریب میں دلہا اور دلہن دونوں زندہ بچ گئے ۔ ادھر پاکستان نے جلال آباد میں دہشت گرد بم حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ کا عکاس ہیں، خطہ کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے تمام منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ان مشکل حالات میں ہم افغان قوم کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔