کابل(نیٹ نیوز ) افغانستان میں طالبان کے حملے میں 20فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔افغان طالبان نے جنوب مغربی صوبہ نمروز میں ایک فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کر کے فوجیوں کو ہلاک کیا ،6اہلکاروں کو یرغمال بنا کر ساتھ بھی لے گئے دوسری جانب حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت کابل پر طالبان کے راکٹ حملے کو ناکام بنا دیا،نمروز میں کارروائی کے ردعمل میں فوج نے طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،افغان فوج کے ترجمان نے بھی جوابی کارروائی میں طالبان جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے ۔طالبان جنگجوؤں نے 6 اہلکاروں کو اغوا کرلیا اور جاتے ہوئے افغان فوج کا اسلحہ اور گاڑی بھی اپنے ہمراہ لے گئے ۔، افغان آرمی نے اپنے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے ۔طالبان کی جانب سے افغان آرمی کی چیک پوسٹ کو نشانہ گزشتہ روز صوبے تخار میں افغان فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں ایک مدرسہ مکمل طور تباہ ہونے اور قاری سمیت 11 بچوں کی شہادت کے بعد بنایا گیا ہے ۔ حملے کے وقت بچے قرآن پاک کی تلاوت کررہے تھے ۔واضح رہے کہ دوحہ میں کابل حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے باوجود تاحال امن قائم نہیں ہوسکا ہے اور دونوں جانب سے پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں۔ طالبان کے ترجمان قاری محمد یوسف نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ طالبان نے کابل کے علاقے پغمان پر راکٹوں سے حملہ کرنے کی کوشش کی جسے افغان سیکورٹی اہلکاروں نے ناکام بنا دیا۔ افغانستان کی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں نے اس حملے کی روک تھام کر کے دسیوں شہریوں کو ہلاک ہونے سے بچا لیا،علاقے کے سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے افغانستان کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور امریکہ اور زلمے خلیل زاد کی سازشوں کے باعث افغانستان میں بدستور خونریزی کا سلسلہ جاری ہے ۔