اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان اور ایران کی سوچ میں ہم آہنگی باعث اطمینان ہے ،ایران کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت کو سراہا، پاکستان اور ایران کے مابین بین الاقوامی فورمز پر نکتہء نظر میں مماثلت اور باہمی تعاون خوش آئند ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات میں کیا ۔دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ ،افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ ء خیال کیاگیا ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملنے پر مبارکباد دی۔ قبل ازیں وزیر خارجہ نے کینیا کی وزیر خارجہ ریچل اومامو کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں اقتصادی تعاون، افغانستان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے ماہ اکتوبر کیلئے سکیورٹی کونسل کی صدارت کا منصب سنبھالنے پر کینیا کی وزیر خارجہ کو مبارکباد دی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے افغانستان میں انسانی و معاشی بحران پر گہری تشویش ہے ، عالمی برادری افغانوں کو انسانی و معاشی معاونت کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ۔کینین وزیر خارجہ نے نیروبی میں سعودی عرب جانے کے منتظر پاکستانیوں کی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔پاکستان میں بحرین کے سفیر محمد ابراہیم محمد نے بھی وزیر خارجہ سے ملاقات کرکے دو طرفہ تعلقات ، علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔بحرینی سفیر نے ’’منامہ ڈائیلاگ‘‘ کے آئندہ اجلاس میں شرکت کیلئے دعوت نامہ بھی وزیر خارجہ کو پیش کیا۔