اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر مملکت برائے سیفران و انسداد منشیات شہریارخان آفریدی نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ہائی کمشنر کو انتباہ کیا ہے کہ افغانستان میں حالیہ تشدد اور دھماکوں کی لہر پاکستان میں نئے مہاجرین کے داخلے کا سبب بن سکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جنیوا میں ان سے ملاقات کے دوران کیا۔شہریار خان آفریدی نے پاکستان میں مہاجرین کی بہبودکے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں حالیہ تبدیلیوں کے باوجود پاکستان افغان مہاجرین کی امداد اور فلاح و بہبود کا عمل جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مہاجرین کیلئے پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف اور اسے درپیش مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ شہریارخان آفریدی نے کہا کہ یو این ایچ سی آر کو مہاجرکیمپوں میں صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے ضروری اقدامات کرنا ہونگے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یو این ایچ سی آر کی افغان مہاجرین کیلئے مختص رقم کم ہونے سے پاکستان میں ادارے کی مہاجرین کی فلاح و بہبود کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی انسانی حقوق کیلئے لگن اور عزم کے باعث لاکھوں افغان مہاجرین کو بنک اکاؤنٹس کی سہولت دی گئی۔ دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے کے باعث وزیراعظم عمران خان نے گلوبل ریفیوجی فورم کا مشترکہ کنوینر بننا قبول کیا۔