اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی )ترجمان دفترخارجہ نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرنتیجہ خیز اقدامات اٹھائے ۔گزشتہ روزسوشل میڈیا پر جاری بیان میںترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی صورتحال اقوام متحدہ کی توجہ کا مرکزبن چکی ہے ۔ پاکستان نے جموں و کشمیرکی صورتحال پرمستقل توجہ مرکوزرکھی ہے اور اس کے لئے متعدد اقدامات بھی اٹھائے ہیں، اب انسانی حقوق کونسل کی بھی ذمہ داری ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال میں بہتری کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے ۔ترجمان نے مزید کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی صورتحال پر توجہ مرکوز ہے ، پاکستان نے متعدد اقدامات کا آغاز کردیا ہے ۔ پاکستان وہ تمام ممکنہ اقدامات کرے گا جس سے انسانی حقوق کونسل کے اقدامات، ٹھوس اثرات مقبوضہ کشمیر کی موجودہ مخدوش صورتحال پر مرتب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ پوری دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم شہریوں پر رہے تاکہ ایک کروڑ30 لاکھ کشمیریوں کی مشکلات کا خاتمہ یقینی بنایا جاسکے ۔ ادھر پاکستان نے پاک، افغان سرحدبارے افغان وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا۔ ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان سرحد تمام متعلقہ بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کے مطابق دونوں ممالک کے مابین ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ، سرکاری سرحد ہے ، افغان وزارت خارجہ کابیان غیر ضروری اور غیر ذمہ دارانہ ہے ۔پاک، افغانستان سرحد کے ساتھ طورخم پوائنٹ کا افتتاح دونوں اطراف کے عوام اور تاجروں کی سہولت کے لئے اہم قدم ہے ۔ اس طرح کے بیانات دونوں ممالک کے مابین امن اور تعاون کا عزم کمزور کر سکتے ہیں،ایسے بیانات سے پرہیز کیا جانا چاہئے ۔