غزہ،نیویارک(نیٹ نیوز،این این آئی)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسرائیل سے فلسطین،گولان سے قبضہ ختم کرنیکا مطالبہ کردیا جبکہ قضیہ فلسطین کے پرامن حل، شعبہ اطلاعات کے پروگرام ،فلسطینی حقوق ناقابل تصرف ہونے کی حمایت سے متعلق قراردادیں بھی منظورکرلی گئیں۔144ریاستوں نے ووٹ ڈالا ،8 ممالک نے قرارد ادوں کی مخالفت کی۔سینکڑوں یہودیوں کے قبلہ اول پر دھاوے جاری ہیں ، الطیرہ میں فائرنگ سے 3فلسطینی شہید ہوگئے ،غزہ میں صہیونی فورسز نے نہتے شہریوں پر زہریلی گیس کا استعمال کیا 37شہری زخمی ہوگئے بچوں کی گرفتاریاں ،جرمانے بھی جاری ہیں۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن موسیٰ دو دین نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کی کوششیں جاری ہیں،5ممالک اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسرائیل سے مقبوضہ وادی گولان اور فلسطین پر مسلط کردہ قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،مصر کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کی حمایت میں 91 ممالک نے رائے دی جب کہ 9 ممالک نے مخالف اور 65 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔دریں اثنا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین سے متعلق بھاری اکثریت سے 4 قرار دادیں منظور کرلیں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے بتایا کہ جنرل اسمبلی نے قضیہ فلسطین کے پرامن حل کی حمایت میں پیش کی گئی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی۔ ، قرارداد کی حمایت میں 147 ووٹ آئے جب کہ سات ممالک آسٹریلیا، کینیڈا، اسرائیل، مارشل جزائر، مائیکرونیشیا اور نورو نے قرارداد کی مخالفت کی۔ الطیرہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 33 سالہ سمارہ غازی سمارہ اور 49 سالہ عقل دعاس کو شہید کردیاایک دوسرے فلسطینی دعاس کو بھی نامعلوم افراد نے اسی علاقے میں فائرنگ کرکے شہید کیا۔ غزہ میں فلسطینیوں کے 83ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 37 فلسطینی زخمی ہو گئے جن میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔اسرائیلی حکام نے چند روز قبل جیل میں کینسر کے باعث جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینی نژاد اردنی شہری سامی ابو دیاک کا جسد خاکی عمان میں موجود اس کے ورثاء کے حوالے کر دیا ۔دوسری جانب اسرائیلی جیلوں میں قید انتظامی حراست کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینی مصعب الھندی نے 73 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے ۔مزید براں یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر میں قابض صہیونی حکام کی طرف سے جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی بچوں سے 19 ہزار 100 شیکل کی رقم بٹوری گئی۔ صہیونی حکام نے حماس کے غرب اردن سے تعلق رکھنے والے ایک سرکردہ رہنما الشیخ جمال الطویل کو 22 ماہ قید میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔