مکرمی ! سوال یہ ہے کہ ان حالات میں کشمیریوں کو کیاکرناچاہیے یا وہ کیاکرسکتے ہیں ؟ایک راستہ تویہ ہے کہ وہ اسی طرح نہتے بھارتی فوج کے ظلم وبربریت کامقابلہ کرتے رہیں ظلم سہتے رہیں تاوقتیکہ وہ ہارنہیں مان لیتے،یاپھراللہ کی طرف سے کوئی معجزہ وقوع پذیرنہیں ہوجاتا۔دوسراراستہ یہ ہے کہ وہ مزاحمت کریں ،گوریلاجنگ لڑیں اور طویل جدوجہدکے بعد وہ بھارت کوکشمیرسے نکلنے پرمجبورکردیں جس طرح افغانیوں نے جہادکی بدولت امریکیوں کو افغانستان سے نکلنے پر مجبورکر دیاہے ، ایسا اسی وقت ممکن ہے کہ کوئی ان کی مددکرے ان کواسلحہ فراہم کرے مگر ان حالات میں ایسا رسک کون لے گا ؟ خالی ہاتھ ، پتھروں اورڈنڈوں سے وہ مسلح آرمی اورہندودہشت گرد جتھوں کاکب تک مقابلہ کریں گے؟ کشمیریوں کے پاس ایک راستہ یہ ہے کہ وہ ایک نئی سیاسی جدوجہدکریں اپنے حقوق اورآزادی کے حصول کے لیے ایک طویل اورصبرآزماایجنڈہ تشکیل دیں نوجوان قیادت کوسامنے لائیں بھارتی ہتھکنڈوں کاسیاسی حربوں سے جواب دیں ،کشمیرکی متنازعہ حیثیت کی بحالی کے لیے کردارداکریں اورپھراپنا مقدمہ لے کربین الاقوامی فورم پر جائیں روایتی قیادت سے جان چھڑائیں اورایک متفقہ قیادت کے جھنڈے تلے جمع ہوکرسیاسی تحریک چلائیں مگریہ ایک طویل اورصبرآزما جدوجہدہوگی، کیاکشمیری اس قسم کی جدوجہدکے متحمل ہیں۔؟ (عمرفاروق )