اسلام آباد(لیڈی رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ،صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اور نیب کی سزا میں اضافے کے ساتھ فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کی بریت کے خلاف اپیلوں پر نواز شریف کے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے نواز شریف کی صرف آج کے لئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر رہے ہیں۔ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے العزیزیہ ریفرنس میں جج ویڈیو سکینڈل میں نواز شریف کی پانچ افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی درخواست پر جواب جمع کرایا۔نیب نے ویڈیو سکینڈل سے متعلق 5افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا پانچوں افراد کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ، اضافی شواہد پیش کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی ، فرانزک ماہرین کا یہاں زیر التوا معاملے سے کوئی تعلق نہیں بنتا ، ناصر بٹ اس کیس میں فریق ہی نہیں ۔ عدالت نے کہاپہلے متفرق درخواستوں پر فیصلہ کیا جائے گا ۔ناصر بٹ کے وکیل نصیر بھٹہ کا کہنا تھا نیب کا جواب دیکھ کر لگتا ہے کہ نیب بالکل ہی پیدل ہو گیا ، نیب نے ویڈیو سکینڈل کیس میں پانچ گواہوں کو طلب کرنے کی درخواست کی مخالفت کی ۔جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھاممکنہ طور پر دو ہفتے بعد بینچ تبدیل ہو جائے گا اور کوئی نیا بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔