اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ آج العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائے جانے والی سزا کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپیل پر سماعت کرے گا ۔ احتساب عدالت نمبر2 کے سابق جج محمد ارشد ملک کی جانب سے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے ۔معطل جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل آنے کے بعد یہ پہلی سماعت ہوگی ، معطل جج ارشد ملک کا بیان حلفی اور وضاحتی بیان کو اپیل کا حصہ بنا دیا گیا ۔اس موقع پر وفاقی پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں کسی بھی عام شخص کو ہائی کورٹ جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ سکیورٹی کے لئے 150 سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہوں گے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس کی اضافی نفری کو الرٹ رکھا جائے گا ۔ دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پرمشتمل ڈویژن بنچ نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں شریک ملزم خواجہ عبدالغنی مجید اور خواجہ انور مجید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر جیل حکام سے ملزمان کی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی جبکہ احتساب عدالت نے ملزم ڈاکٹر ڈنشائکے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی ۔ عدالت عالیہ میں درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران وکیل منیر بھٹی اور پراسیکیوٹر نیب عدالت کے روبرو پیش ہوئے ، عدالت نے ملزمان کی میڈیکل رپورٹ جیل حکام سے طلب کرتے ہوئے درخواست پر سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔ دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم ڈاکٹر ڈنشائکے جوڈیشل میں ریمانڈ میں 8 اکتوبر تک توسیع کر دی ۔