بیجنگ(ویب ڈیسک) جزوی سٹیکر یا ٹیٹو کی طرح جلد کا حصہ بن جانے والے سینسر پر ایک عرصے سے کام جاری ہے لیکن چینی ماہرین نے اسے ایک نئے مرحلے تک پہنچاتے ہوئے جلد پر چپکنے والا انتہائی پتلا اور لچک دار ڈسپلے تیار کیا ہے ۔ نانجیانگ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے دن کی روشنی میں بھی دکھائی دینے والا ڈسپلے سٹیکر بنایا ہے جو انسان اور مشین کا حیرت انگیز ملاپ بھی ہے جسے براہِ راست انسانی کھال پر لگایا جاسکتا ہے ۔ اسے آلٹرنیٹنگ کرنٹ الیکٹرو لیومنیسنٹ (اے سی ای ایل) ڈسپلے کا نام دیا گیا ہے ۔ اس میں روشنی خارج کرنے والے نینو ذرات کو چاندی کے انتہائی باریک نینو تاروں کی پرت پر سینڈوچ کی طرح لگایا گیا ہے ۔ پہلے مرحلے پر سائنس دانوں نے سٹیکر پر سٹاپ واچ لگائی ہے جسے انسانی ہاتھ پر بھی دیکھا جاسکتا ہے ۔ اس کے اعداد بہت واضح ہیں اور انتہائی کم وولٹیج پر بھی روشن ہندسوں کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ تاہم ڈسپلے جلد پر لگنے کے کچھ دیر بعد گرمی پیدا کرتا ہے اور درجہ حرارت 45 درجے سینٹی گریڈ تک جاپہنچتا ہے جو ایک حد تک قابلِ برداشت ہے۔