اسلام آباد (خبر نگار، وقائع نگار خصوصی، لیڈی رپورٹر) سپریم کورٹ نے مختلف انتخابی عذرداریوں کی سماعت کرتے ہوئے ابزرویشن دی کہ انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونے دینگے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل 2رکنی بینچ نے این اے 125 لاہورسے آزاد امیدوار ملک محمدراحیل وسیم کونادہندہ ہونے پر نااہل کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا جبکہ پی پی 275 مظفرگڑھ سے آزاد امیدوار اﷲ وسایاعرف چنوں خان کوجعلی ڈگری کی بنیا دپرنااہل کردیا ۔ دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ یہ بات اپنے ذہن سے نکال دیں کہ الیکشن ملتوی ہوگا ۔ملک راحیل وسیم کے کیس میںجسٹس اعجاز الاحسن نے کہاالیکشن میں 2دن رہ گئے اب کچھ نہیں ہو سکتا،آپ نے واجبات ادا کرنے میں دیر کردی ، اچھا نہیں لگتا کسی کو الیکشن لڑنے سے روکا جائے لیکن قانون پر عمل کرنا ہماری مجبوری ہے ۔ دریںاثنائسپریم کورٹ نے پی پی 105سے پیپلزپارٹی کے امیدوار رانا فاروق سعید کیخلاف بابا صوفی اقبال کی درخواست خارج کرتے ہوئے انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت دید ی لیکن قرار دیا کہ درخواست گزار الیکشن کے بعد مجاز فورم پر اعتراض اٹھا سکتا ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت کا کہنا تھا کہ انتخابات میں کم وقت رہ گیا ہے ،اس مرحلے پر کسی کو الیکشن سے نہیں روک سکتے لیکن الیکشن کے بعد اعتراض اٹھایا جاسکتا ہے ۔ عدالت نے این اے 227 سے صاحبزادہ شبیر حسین کی نااہلیت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے فیصلے کیخلاف درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ لیڈی رپورٹر کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن نہ کرنے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔وقائع نگار خصوصی کے مطابق الیکشن کمیشن نے اﷲ اکبر تحریک کے امیدوار سعید گجر کے بینرز پر ملی مسلم لیگ کانام درج کرنے کے معاملے پر متعلقہ امیدوار کو ملی مسلم لیگ سے لاتعلقی کا بیا ن جمع کرا نے اور آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کر دی ۔