حکومت اور اپوزیشن کا الیکشن کمشن کے سربراہ کے تقرر کے لئے سکندر راجہ اور نثار وانی اور شاہ محمود جتوئی کے بطور ارکان تقرری پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ بلوچستان اور سندھ کے ارکان الیکشن کمشن فروری 2019ء میں ریٹائر ہوئے مگر بدقسمتی سے اپوزیشن اور حکومت کی مخاصمت کے باعث نئے ارکان کے ناموں پر اتفاق نہ ہو سکا۔ یہاں تک کہ گزشتہ برس دسمبر میں چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت بھی ختم ہو گئی۔ اپوزیشن اور حکومت کے نئی تقرریوں پر اتفاق نہ ہونے سے آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچا توعدالت نے حکومت کو دس یوم میں تقرر کرنے کی ہدایت کی ۔ عدم اتفاق پر اپوزیشن معاملہ کو سپریم کورٹ لے گئی۔ سپریم کورٹ نے بھی سیاسی تنازعہ اسمبلی میں حل کرنے کی ہدایت کی یہاں تک کہ سینیٹرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے آئین میں ترمیم کی بات بھی کی، جس کے بعد اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ تقرریوں میں تاخیر سے آئینی بحران پیدا ہو سکتا ہے مگر اب حکومت اور اپوزیشن نہ صرف چیف الیکشن کمشنر بلکہ ارکان کے ناموں پر بھی متفق ہو گئے ہیں جو بلا شبہ خوش آئند عمل ہے۔ بہتر ہو گا حکومت اور اپوزیشن اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی مفاد میں سیاسی انا سے بالاتر ہو کر باہمی اتفاق رائے سے قانون سازی کریں تاکہ سیاستدانوں کی مخاصمت کے باعث پارلیمان کی بے توقیری کا تاثر زائل ہو اور ملک آئینی انداز میں آگے بڑھ سکے۔
الیکشن کمشن میں تقرریوں پر خوش آئند اتفاق رائے
جمعرات 23 جنوری 2020ء
حکومت اور اپوزیشن کا الیکشن کمشن کے سربراہ کے تقرر کے لئے سکندر راجہ اور نثار وانی اور شاہ محمود جتوئی کے بطور ارکان تقرری پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ بلوچستان اور سندھ کے ارکان الیکشن کمشن فروری 2019ء میں ریٹائر ہوئے مگر بدقسمتی سے اپوزیشن اور حکومت کی مخاصمت کے باعث نئے ارکان کے ناموں پر اتفاق نہ ہو سکا۔ یہاں تک کہ گزشتہ برس دسمبر میں چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت بھی ختم ہو گئی۔ اپوزیشن اور حکومت کے نئی تقرریوں پر اتفاق نہ ہونے سے آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچا توعدالت نے حکومت کو دس یوم میں تقرر کرنے کی ہدایت کی ۔ عدم اتفاق پر اپوزیشن معاملہ کو سپریم کورٹ لے گئی۔ سپریم کورٹ نے بھی سیاسی تنازعہ اسمبلی میں حل کرنے کی ہدایت کی یہاں تک کہ سینیٹرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے آئین میں ترمیم کی بات بھی کی، جس کے بعد اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ تقرریوں میں تاخیر سے آئینی بحران پیدا ہو سکتا ہے مگر اب حکومت اور اپوزیشن نہ صرف چیف الیکشن کمشنر بلکہ ارکان کے ناموں پر بھی متفق ہو گئے ہیں جو بلا شبہ خوش آئند عمل ہے۔ بہتر ہو گا حکومت اور اپوزیشن اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی مفاد میں سیاسی انا سے بالاتر ہو کر باہمی اتفاق رائے سے قانون سازی کریں تاکہ سیاستدانوں کی مخاصمت کے باعث پارلیمان کی بے توقیری کا تاثر زائل ہو اور ملک آئینی انداز میں آگے بڑھ سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 23 جنوری 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں