بیروت (نیٹ نیوز) شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں روس اور ترکی کے معاہدے کی رُو سے نافذ العمل فائر بندی کے باوجود شدید لڑائی جاری ہے ۔ شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق گز شتہ روز ادلب میں شامی حکومت کی فوج اور جنگجو گروپوں کے درمیان تازہ ترین معرکے میں فریقین کے 39 ارکان مارے گئے ہیں جبکہ 60 زخمی بھی ہو ئے ہیں ۔المرصد کے مطابق جھڑپوں کا سلسلہ بدھ کو آدھی رات کے قریب معرت النعمان شہر کے جنوب میں شروع ہوا۔ اس دوران طیاروں کی کثیر پروازیں دیکھنے میں آئیں۔المرصد نے بتایا کہ لڑائی اور بمباری میں شامی گروپوں کے 22 ارکان ہلاک ہو گئے ۔ ان میں اکثریت کا تعلق "ہیئۃ تحریر الشام" (سابقہ النصرہ فرنٹ) سے ہے ۔ اس کے مقابل شامی حکومت کی فوج اور اس کی ہمنوا ملیشیاؤں کے 17 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔المرصد کے مطابق بشار کی فوج کم از کم دو دیہات پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ اس طرح اب وہ معرت النعمان شہر سے تقریبا سات کلو میٹر کی دوری پر ہے ۔