نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست مینی سوٹا کے شہر مینی آپلس میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان اور دیگر ممالک میں امریکی فوجی جو دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں ان کی وطن واپسی کا وقت قریب آتا جا رہا ہے میں نہیں چاہتا کہ فوجیوں کی قیمتی جانوں اور ڈالروں کا مزید ضیاع ہو۔ ہم افغانستان میں صرف مختصر مدت کے لئے گے تھے لیکن اب تقریباً 19 سال ہونے کو ہیں سابقہ حکومتوں نے وہ فیصلے کئے جو ملک کیلئے نقصان دہ ثابت ہوئے ۔ میری کوشش ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے امریکی فوجیوں کو واپس لایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے مخالف وہ لوگ ہیں جو امریکہ کیلئے بڑا رسک ہیں۔ امریکی میڈیا اور ڈیموکریٹس گٹھ جوڑ ملکی مفادات کے منافی کام کر رہا ہے ۔ آنے والے الیکشن میں ان کو ہرگز ووٹ نہ دیں جہنوں نے امریکی مفادات کی بجائے اپنے مفادات کو مقدم سمجھا ۔صدر ٹرمپ نے کانگریس کی سپیکر نینسی پلوسی، سابق صدر باراک اوبا ما ، نائب صدر جو بائیڈن ، ڈیمو کریٹک پارٹی اور امریکی میڈیا کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے امریکی جنرلز کے بارے میں کہا کہ جب میں ان سے پوچھتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ کہاں تک پہنچی اور اس میں ہم کو کہاں تک کامیابیاں حاصل ہوئیں تو سب اچھا کی رپورٹ دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے امریکہ کو غیر محفوظ کیا سرحدوں کو محفوظ بنانے کی بجائے دہشت گردوں اور کریمینل افراد کیلئے محفوظ پناہ گاہیں فراہم کیں ۔اوبا ما اور جو بائیڈن نے امریکہ کو چین کے آگے فروخت کر رکھا تھا۔ انہوں نے امریکی عوام کو باور کراتے ہوئے کہا کہ اگر انکا مخالف امیدوار اگلا الیکشن جیت گیا تو پھر چین نمبر ون اکنامی بن جائیگا ۔ صدر ٹرمپ جس اسٹیڈیم میں ریلی سے خطاب کر رہے تھے اسکے باہر شدید بارش میں کھڑے امریکیوں کی ایک بڑی تعداد نے انکے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین صدر ٹرمپ کو جھوٹا اور عقل سے عاری قرار دے رہے تھے ۔نیٹ نیوز کے مطابق ٹرمپ نے ترکی کے شام پر حملے سے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم داعش کو مکمل طور پر شکست دے چکے ہیں اب شام میں ترکی کے زیر اثرعلاقے میں کوئی فوج نہیں اور اب ترکی 200 سال سے آپس میں لڑنے والے کردوں پر حملہ کر رہا ہے ۔واشنگٹن میں گفتگو کر تے ہو ئے ٹر مپ نے نے ترکی اور کر د ملیشیا کے درمیان جاری فوجی تنازعے کے حل میں ثالثی کرانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے خیال میں امر یکہ ایسا کر سکتا ہے ۔ علا وہ ازیں ٹرمپ نے چین کے ساتھ ہونے والے تجارتی مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات میں اچھی باتیں ہو رہی ہیں۔ میری ملاقات نائب وزیراعظم سے ہوگی اور ایسا لگتا ہے کہ خاص ہونے جارہا ہے ۔