واشنگٹن(این این آئی)امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور دیگر 3 ریاستوں میں نئی جنگ مخالف مہم کے دوران سابق فوجیوں نے واشنگٹن سے اپنی فوج گھر واپس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ قدامت پسند سابق فوجیوں کے گروہ کی جانب سے یہ مہم شروع کی گئی ہے۔ چلائی گئی اربوں ڈالر پر بنی اس اشتہاری مہم میں جارحانہ انداز اپنایا گیا ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 2020 ء میں ووٹ کرنے والے افراد سمیت کئی حامی ہیں۔ ان ریاستوں کو سوئنگ ریاستیں کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں ریپبلکنز اور ڈیموکریٹز میں سے کسی کا بھی زیادہ اثر نہیں اور یہ ریاستیں صدارتی انتخابات میں فیصلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ان علاقوں میں چلنے والے اشتہارات میں لکھا تھا کہ پہلے سے زیادہ اب غیر ضروری تنازعات اور بد انتظامی پر مبنی جھگڑوں سے اپنی فوج کو واپس بلانے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا وقت آ گیا ہے ۔ کہا گیا کہ امریکی فوج کو علیحدہ فوجی اڈوں میں رکھنا ہماری سلامتی کے لیے اب ناگزیر نہیں ہے ۔مہم میں نشاندہی کی گئی کہ امر یکہ کے اب بھی تقریباً 14 ہزار کے قریب فوجی خطرناک راستے (افغانستان) پر ہیں جہاں 2001 سے اب تک 2 ہزار 400 امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔