واشنگٹن ( نیوز ایجنسیاں، 92 نیوز رپورٹ ) امریکہ میں نسلی تعصب کیخلاف جاری ہنگاموں اور جلا ؤ گھیرا کے دوران کم سے کم 10 افراد ہلاک اور دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوچکے ، فلائیڈ کی ہلاکت کے دسویں روز مظاہروں میں کمی آگئی، ملک کے 40 شہروں میں کرفیو کے باوجود احتجاج، مظاہرے اور پولیس کے ساتھ تصادم کے واقعات پیش آئے ، امریکی شہروں لووا اور للی میں جھڑپوں کے دوران آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جس سے 10 افراد ہلاک ہوئے ،واشنگٹن میں وائٹ ہائوس کی حفاظت پر تعینات فوجی دستے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور دار الحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو ختم کردیا گیا ، نیشنل گارڈز اور پولیس کے دستے بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹرز شہر کی حفاظت کر رہے ہیں، مسئلہ مجرموں، لٹیروں اور انتشارپسندوں کا ہے جو ملک تباہ کرنا چاہتے ہیں، دوسری جانب امریکی ریاست میناپلیس میں جارج فلائیڈ کی آخری رسومات میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ، واشنگٹن میں فلائیڈ کی یاد میں تقریب کا انعقاد ہوا، ڈیموکریٹ سینیٹرز نے گھٹنے ٹیک کر مقتول کو خراج عقیدت پیش کیا، امریکی کانگرس کی سپیکرنینسی پلوسی نے کہا نسلی منافرت کے خاتمے اور پولیس اصلاحات کیلئے پیر کو ایوان میں بل پیش کیا جائے گا، امریکہ، پیرس، لندن اور برمنگھم سمیت یورپ کے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے ،یونان میں پرتشدد احتجاج کیا گیا، ویانا میں50ہزار افرادنے ’’سیاہ فاموں کی زندگی قیمتی ہے ‘‘ کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ، بارسلونا میں احتجاج کیا گیا، سیاہ فام شہری کی ہلاکت کیس میں 3 پولیس افسران کی عدالت نے 10 لاکھ امریکی ڈالر کے عوض ضمانت منظور کرلی، انسانی حقوق کے رہنما ال شارپٹن نے ایک تقریب میں کہا اپنے گھٹنے سیاہ فاموں کی گردنوں سے ہٹاو،اہلکار نے گھٹنا فلائیڈ کی نہیں تمام سیاہ فاموں کی گردن پر رکھا تھا، تبدیلی آنے تک احتجاج جاری رہے گا۔ریپبلکن سینیٹر لیزامر کوسکی نے اگلے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کردیا، مظاہرین کو کچلنے کیلئے فوج کی تعیناتی پر موجودہ و سابق آرمی جنرلز نے ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا، جس پر ٹرمپ نے واشنگٹن طب 2 سو فوجیوں کو واپس شمالی کیرولائنا بھیج دیا ۔ آسٹریلیا میں عدالت نے ’بلیک لائیوز میٹر‘ کے احتجاج پر ’کورونا‘ کی وجہ سے پابندی لگا دی۔ احتجاج اور کرفیو کے دوران پولیس کی بربریت کی مزید ویڈیوز سامنے آگئیں، بفلو میں دو اہلکاروں نے عمر رسیدہ شخص کو زمین پر گرا دیا۔امریکہ کے انسانی حقوق گروپ نے پولیس کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے ان پر مرچیں اور دھویں کے بم برسانے پر ٹرمپ کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی، سکیورٹی اہلکاروں نے لوگوں کو اس لئے پیچھے جانے پرمجبور کیا تھا تاکہ ٹرمپ قریبی چرچ جانا تھا۔ نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ) سیاہ فام کی ہلاکت پر احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے نیویارک کے مصروف ترین بروکلین بریج کو بند کر دیا گیا جس سے ٹریفک کے نظام میں خلل پڑا ، پولیس اور مظاہرین کے درمیان کشیدگی سے حالات معمول پر نہیں آسکے ، مینہیٹن میں بڑے مظاہرے کے دوران ہاتھا پائی کے واقعات سامنے آئے ، مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ابھی تک نسل پسندانہ رویہ اختیار کر کے سیاہ فاموں سے امتیازی سلوک کر رہی ہے ، بروکلین میں تقریب میں فلائیڈ کے بھائی ٹیرنس فلائیڈ، ڈاکٹروں اور نرسوں نے شرکت کی ، ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے امریکہ کی تمام ریاستوں میں پولیس نے 11 ہزار سے زیادہ مظاہرین کو حراست میں لے رکھا ہے ، نیویارک میں کرفیو کی کھلے عام دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔