واشنگٹن (ندیم منظور سلہری سے )امریکہ میں بھارتی سفارتخانہ پلوامہ حملہ کا الزام لگا کر پاکستان پر عالمی دبائو بڑھانے کیلئے سرگرم ہوگیا جبکہ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر سیتیا پال ملک کو تبدیل کر کے کسی سابق فوجی افسر کو گورنر کاعہدہ سونپنے کا فیصلہ کرلیا۔واشنگٹن کے ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر ہونیوالے خودکش حملے کے بعد مودی سرکار نے گورنر سیتیا پال ملک کو تبدیل کر کے کسی سابق فوجی عہدیدار کو نیا گورنر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ بھارت کی نیشنل سکیورٹی کے مشیر اجیت ڈوول نے نریندر مودی سے ملاقات کر کے انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی اور کہا کہ موجودہ گورنر ریاست کے بگڑتے حالات کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے چنانچہ انکو تبدیل کر کے کسی ایسے سابق فوجی افسر کو وہاں بھیجا جائے جو حساس نوعیت کے معاملات کو سنبھال سکے ۔ علاوہ ازیں بھارت کے سیکرٹری خارجہ وجے گوکھلے نے واشنگٹن میں بھارتی سفارتی عملہ کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ انکا امتحان ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ اور امریکی قانون سازوں سے رابطے قائم کر کے پاکستان کیخلاف مہم کا آغاز کریں اور انہیں پلوامہ خودکش حملہ کے بارے میں اعتماد میں لیں تاکہ عالمی سطح پر پاکستان پر دبائو بڑھایا جائے ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتی سفارتی عملہ امریکی ایوان بالا میں اپنے حمایت یافتہ قانون سازوں کے ذریعے پاکستان کو دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنیوالا ملک قرار دلوانے کیلئے ایک قرارداد پیش کرنے کیلئے بھی کوشاں ہے ، اس مقصد کیلئے امریکی سینٹ میں انڈیا کاکس کمیٹی کے رکن سینیٹرتھام ٹیلس ، سینیٹر بل کسیڈی، سینیٹرشیروڈ براون اور سینیٹرکوری بوکر سے بات چیت چل رہی ہے ۔ ستر سے زائد امریکی قانون سازوں نے پلوامہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کیساتھ افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانہ اسرائیل اور دیگر اتحادی ممالک کیساتھ ملکر پاکستان کیخلاف مہم چلائے ہوئے ہے لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ امریکہ میں پاکستانی سفارتخانہ نے بھارتی مہم کا توڑ کرنے کیلئے کیا پلان مرتب کیا ہے ۔