جنیوا ( اے ایف پی ) اقوام متحدہ کے تحت آزاد انسانی حقوق کے ماہرین نے امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائیڈ اور دیگر افریقی امریکن افراد کی ہلاکتوں کو ’’جدید دور کے نسلی دہشت گردی اور ماورائے قانون قتل ‘‘ قرار دے دیا اور اس حوالے سے امریکہ میں نظام کی اصلاح کا مطالبہ کردیا۔ ماہرین کے گروپ نے اقوام متحدہ کو پیش رپورٹ میں امریکہ میں پولیس اور دیگر افراد کی جانب سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی شدید مذمت کی، بیان میں کہا گیا بڑی تعداد میں لوگوں کے مارے جانے میں مخصوص اہانت، انسانی زندگی کی توہین کا اظہار ہوا اور نسلی کنٹرول کا مظاہرہ کرنے کیلئے عوامی مقامات کا استعمال کیا گیا، یہ سب ’’قانون سے ماورا قتل‘‘ کی خصوصیات ہیں۔ ماہرین نے کہا ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سفید فام نے کیسے سیاہ فام کی گردن کو 8 منٹ تک گھٹنے سے دبائے رکھا، 23 فروری کو 25 سالہ آربری کو میک مائیکل نے گولی مار کر قتل کردیا تھا، ، عینی شاہد نے بتایا کہ میک مائیکل نے اسے مارتے ہوئے نسلی تعصب پر مبنی نعرہ لگایا اور گالی دی تھی، محمود کو بھی نسلی تعصب پر مارا گیا۔ گروپ نے نسلی تعصب کیخلاف مظاہروں کے دوران مختلف شہروں میں ا حتجاج کرنے والوں کیخلاف پولیس کی کارروائیوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔