مکرمی! مسئلہ کشمیر گزشتہ 7عشروں سے بھی زیادہ پر محیط ہے اس کیلئے تین جنگیں ہو چکی ہیں ان جنگوں میں بھی مختلف دوست ممالک نے کردار دا کیا ۔ 1971ء کی جنگ میں جب تک پانچواں بحری بیڑہ پاکستان کی مدد کوپہنچا بنگلہ دیش کی صورت میں وطن عزیز دو لخت ہو چکا تھا۔ اب پھر کارگل کے مسئلہ پر امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا اس وقت کے وزیر اعظم کو طلب کرکے صورتحال کو پہلی پوزیشن پر فوجوں کو لے کر جانا پڑا ورنہ ہمارے جنرلز کے مطابق بنگلہ دیش کا بدلہ لینے کا نادر موقع پاکستان نے گنوا دیا۔اب موجودہ وزیر اعظم امریکی صدر کو اپنا دوست سمجھتے ہوئے کشمیر کے بارے ثالث بنانے پر تلے ہوئے ہیں اور بارہا امریکی صدر بھی اپنی پیشکش کا برملا اظہار کر چکے ہیں ۔امریکہ کے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کو قبول کرنے سے پہلے ہماری حکومت کو امریکہ کی فلسطین پر ثالثی کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے کہ کس طرح امریکہ نے قبلہ اول اسرائیل کی گود میںڈال دیا ہے۔ (محمد طارق غفیر لاہور)