مکرمی !نئی حکومت نے اقتدار میں آنے سے پہلے تبدیلی کے بڑے بڑے بھاشن دے رکھے تھے۔ اقتدار میں آتے ہی سارے بھاشن دم توڑگئے۔ وزیر اعظم ہر چند دنوں بعد میڈیا پر آ کر قوم سے خطاب کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ، بس آپ ٹیکس دیں، ملک ترقی کرے گا۔ جو قوم ٹیکس نہیں دیتی وہ قوم دوسروں پر انحصار کرتی ہے اور کبھی بھی ترقی نہیں پاسکتی۔ لیکن یہاں بات یہ ہے کہ ٹیکس دینے کی ذمہ داری کس کی ہے؟ حکمرانوں کی؟ بڑے بڑے تاجروں کی؟ چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کی؟ یا تنخواہ دار شخص کی؟ اگر پاکستان کی تاریخ کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ہمارے ملک میں صرف وہی ٹیکس دینے کا پابند ہے جو کسی سے قرضہ لیے بغیر اپنے تئیں صرف دو وقت کی روٹی اور اپنے بیوی بچوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے چھوٹا موٹا کاروبار لے کر بیٹھاہوا ہے یا غریب آدمی ٹیکس دے رہا ہے۔ (محمد ریاض علیمی، نیو کراچی)