پشاور(سٹاف رپورٹر)کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمدطویل علالت کے بعد انتقال کرگئے ہیں، انکی نماز جنازہ لعل قلعہ میدان دیر بالا میں ادا کی گئی ، مولانا صوفی محمد 1933 ء کو لوئر دیر کے علاقے میدان میں پیدا ہوئے ، انہوں نے دینی تعلیم صوابی میں واقع پنج پیر کے ایک مدرسے سے حاصل کی۔ صوفی محمد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق سربراہ مولوی فضل اﷲ کے سسر تھے ۔ 90 کی دہائی میں انہوں نے مالاکنڈ ڈویژن میں شریعت کے نفاذ کی تحریک شروع کی اور جماعت اسلامی سے علیحدہ ہوکر تحریک نفاذ شریعت محمدی کی بنیاد رکھی۔ 1994 میں ان کی تحریک نے پرتشدد راستہ اختیار کیا، علاقے میں صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے اس وقت کی حکومت نے صوفی محمد سے معاہدہ کیا لیکن معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر نکلے ۔2001 میں نائن الیون واقعے کے بعد اپنے ہزاروں کارکنوں کے ساتھ افغانستان چلے گئے تاہم کچھ ہی عرصے بعد وہ واپس آئے ۔ اسی دوران اس وقت کی حکومت نے تحریک نفاذ شریعت محمدی کو کالعدم قرار دے کر تنظیم کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگا دی اور صوفی محمد کو قید کرلیا گیا۔2008 میں مالاکنڈ میں تحریک طالبان پاکستان کی بڑھتی سرگرمیوں کے باعث پیپلز پارٹی کی حکومت نے صوفی محمد کو رہا کیا تاہم 26 جولائی 2009 کو انہیں دوبارہ گرفتار کرلیاگیا۔ 2018 میں صوفی محمد کو دوبارہ رہا کردیا گیا تھا ۔