مکرمی! 9جنوری 2014ء کو پاکستان کے ایک سپوت چوہدری اسلم کوکراچی میں شہید کردیا گیا۔ ان کی شہادت میں غیرملکی ایجنسیوں اورلیاری گینگ وارکی ملی بھگت بتائی جاتی رہی۔لیاری میں گینگ وارجب عروج پر تھی تب ملک کا یہ بہادر بیٹا جس پرپہلے بھی کئی بارحملے ہوچکے تھے اپنے جان کی پرواہ کیے بغیربارود کی بارش میں لڑتا رہا لیکن اس نے کافی حد تک گینگ وار پر کنٹرول کرلیا۔لیاری گینگ وار کا سرغنہ جس کے مبینہ طور پر تعلقات سیاسی رہنماؤں اورغیرملکی ایجنسیوں کے ساتھ بھی تھے بھاگ نکلااور بیرون ملک بیٹھ کر اپنی کارروائیاں جاری رکھیں، وہ بے شمارلوگوں کاقاتل تھالیکن پاکستان کی فورسز نے بھی اپنافرض پوراکیااوراس کوپکڑلیالیکن اس سے آگے کیا پیشرفت کی گئی ، یہ ملزم اب کہاں ہیں۔حکومت سندھ اور وفاق نے اس سلسلہ میںانصاف کے کتنے تقاضے پورے کیے؟ کیا ان شہیدوں کالہو بھی رنگ لائیگا؟کیانقیب اللہ محسود کوانصاف مل سکے گا۔ راؤ انوار کا ٹرائل کہاں تک پہنچا ۔ ان کا ٹرائل بھی زینب کیس کے ملزم کی طرح کیوں نہیں ہوسکتا۔سوال یہ ہے کہ انصاف حکومت نے انصاف کے کتنے تقاضے پورے کیے؟ (اویس نذیرلاہور)