پشاور/لاہور،کراچی(سٹاف رپورٹر، این این آئی) امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے جماعت اسلامی ان ہائو س تبدیلی پر یقین نہیں رکھتی ،اس کے نتیجے میں ایک بار پھر خرید وفروخت کا بازارگرم اور چھانگا مانگا کی سیاست دوبارہ شروع ہوگی ،ان ہائو س تبدیلی کے خلاف جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی ،ان ہائو س تبدیلی عوام اور عوامی ایجنڈے کے خلاف سازش ہوگی ،جماعت اسلامی شفاف اور غیر جانبدارانتخابات کا مطالبہ کرتی ہے ۔مرکز اسلامی پشاور میں ذمہ داران جماعت سے گفتگو اور غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو انٹرویومیں انہوں نے کہا سابقہ حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیاتھا اور ان کے ادوار میں 31 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا ،ملکی سیاست میں اب سابق حکمرانوں کیلئے کوئی جگہ نہیں،موجودہ حکومت نے بھی تبدیلی کے بجائے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا، پی ٹی آئی کے کارکنان مایوس ہوکرجماعت اسلامی میں شامل ہورہے ہیں،تبدیلی لانے والے سو فیصد ناکام ہوچکے ، اداروں کو کمزور کردیا اور معیشت کے سارے اختیارات آئی ایم ایف کے حوالے کئے گئے ، ملک میں خوف کی فضاہے ، قومی اداروں کو بیچ کر ملک کو چلایا جارہا ہے ،سود ہماری معیشت کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ، پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں مختلف الخیال لوگوں کا مجموعہ ہے جواپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، موجودہ حکومت کرپٹ ترین ہے جس میں جائز کام بھی بغیر رشوت کے نہیں ہورہا ہے ،عوام کا حکومت پر سے اعتماد ختم ہوچکا اس لیے وہ ٹیکس بھی نہیں دے رہے ، تبدیلی اور روٹی، کپڑ ا،مکان دینے سمیت تمام حکومتی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ، تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ میں ہے ، عوام نے تمام جماعتوں کو آزمالیا اب حل صرف اسلامی نظام اور دیانتدار قیادت ہے ، چوروں اور لٹیروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالنے کے نعرے لگانے والے وزیراعظم آج اتنے بے بس دکھائی دیتے ہیں کہ اپنے ارد گرد موجود آٹا ،شوگر ،ڈرگ اور لینڈ مافیا کے لوگو ں پر ہاتھ ڈالنے سے بھی گھبراتے ہیں،وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ وہ آٹا چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کو جانتے ہیں مگر ان کو پکڑ نہیں رہے ،اگر یہ لوگ اپوزیشن میں ہوتے تو آج جیلوں میں بند ہوتے اور وزیراعظم خود پریس کانفرنس میں ان کے جرائم کی لمبی چوڑی لسٹ عوام کے سامنے لے آتے ۔دریں اثنا سینیٹر سراج الحق آج سندھ کے 2 روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے ۔