اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو انتخابی اصلاحات سے متعلق موثر کردار ادا کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔وزیراعظم عمران خان سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کی،ملاقات میں پارلیمانی امور اورموثر قانون سازی کیلئے اصلاحات پر گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی بجٹ پاس کرانے اور حکومت ، اپوزیشن اراکین کی کشیدگی ختم کرانے میں سپیکر اسد قیصر کے کردارکی بھی تعریف کی،سپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن سے رابطوں اور تجاویز سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں انتخابی اصلاحات اور نیب اصلاحات پربھی گفتگوکی گئی،وزیراعظم نے سپیکر کو انتخابی اصلاحات سے متعلق موثر کردار ادا کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔وزیراعظم سے سپیکر پنجاب اسمبلی اور ق لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی ،مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ نے ملاقات کی۔ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ، اسدعمر اور شفقت محمود بھی شریک تھے ،ملاقات میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر گفتگوکی گئی،پر امن طریقے سے بجٹ کی کارروائی اور پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کی تکمیل پربھی گفتگو کی گئی، وزیر اعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق دونوں جماعتوں کے تعاون سے پنجاب کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ وزیرِ اعظم نے جیمز، جیولری اور منرلز ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا پاکستان پہلی دفعہ قیمتی پتھروں، زیورات اور معدنیات کے شعبے کو برآمدی صنعت بنانے جا رہا ہے ۔حکومت معدنیات اور قیمتی پتھروں کے شعبے کے روایتی طریقوں کو بدل کر جدید ٹیکنالوجی سے اس شعبے کی تشکیل نو کر رہی ہے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایسے تمام وسائل جو ضائع ہو رہے ہیں ان کو بروئے کار لایا جائے اور اس لائحہ عمل پر عملدرآمد کیلئے باقاعدہ شیڈول مرتب کرنے کیساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کیلئے موجود رکاوٹوں کا تدارک کیا جائے ۔ وزیرِ اعظم کو ٹاسک فورس کی جیمز، جیولری اور منرلز شعبے کی تشکیل نو اور مجوزہ منرل سٹی پر سفارشات پیش کی گئیں۔اجلاس کو بتایا گیا پاکستان میں قیمتی پتھروں کی برآمدات کے حوالے سے 5 ارب ڈالر سالانہ کی صلاحیت موجود ہے جس کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت پر مثبت اثرات اور لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی ۔ پاکستان میں اس وقت 99 قسم کے قیمتی پتھروں کے ذخائر موجود ہیں اور اس شعبے میں پیداوار کے حوالے سے پاکستان دنیا میں آٹھواں بڑا ملک ہے ۔ محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں سالانہ 200 ٹن سونے کی کھپت ہے ۔ اس شعبے سے متعلق مؤثر قانون سازی اور بہتر انتظام سے اسے ایک بڑی برآمدی صنعت میں تبدیل کیا جائے گا۔جیمز اور جیولری کو صنعت کا درجہ دیا جا چکا ہے اور ٹاسک فورس کے لائحہ عمل کے مطابق اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ جیمز اینڈ جیولری سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ موجودہ وسائل کو بروئے کار لا کر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل اپنایا جائے گا۔اجلاس کو منرل سٹی کے قیام پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سنٹر کے اراکین ، احساس کی ٹیم اور سٹیٹ بینک کوکووڈ۔19 کی وبا کیخلاف موثر حکمت عملی مرتب کرنے پر مبارکباد دی اورخصوصی رحمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ہے ۔وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں معروف عالمی جریدے اکانومسٹ کی گلوبل نارمیلسی انڈیکس بھی شیئر کیا جس میں کورونا وبا کے بعد بحالی کے حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک کی کارکردگی کی درجہ بندی کی گئی ۔ ا کانومسٹ نے 50 ممالک کی درجہ بندی کی اور 84.4 سکور کیساتھ پاکستان تیسرا ملک ہے جس کی حکمت عملی موثر ترین رہی ۔وزیر اعظم نے رکن قومی اسمبلی شازین بگٹی کو بلوچستان میں مفاہمت اور ہم آہنگی سے متعلق معاون خصوصی مقرر کردیا، شازین بگٹی کا عہدہ اورمراعات وفاقی وزیر کے برابر ہوں گی،کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ذرائع کے مطابق شازین بگٹی حکومت کی جانب سے ناراض بلوچ رہنمائوں سے بات چیت کریں گے ، وزیر اعظم نے شازین بگٹی کوتمام معاملات سے متعلق بات چیت کا اختیار دیدیا ۔ وزیرِ اعظم سے سابق وزیرِاعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے ملاقات کی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال اور مسائل بالخصوص اندرونِ سندھ اور تھر پارکر میں بنیادی صحت اور تعلیم کی سہولیات اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔