اسلام آباد،لاہور(خصوصی نیوز رپورٹر ، 92نیوز رپورٹ،آن لائن)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے انڈر انوائسنگ، سمگلنگ کے سامان کی تجارت کرنے اور درآمدی اشیاء کے غلط اعداد و شمار دینے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا جبکہ واضح کیا ہے کہ خریداری پر شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط عام صارف کیلئے نہیں بلکہ اس کا اطلاق صرف یکمشت 50 ہزار روپے سے زائد اور خریداری کسی سیلز ٹیکس رجسٹرڈ فروخت کنندہ سے ہونے کی صورت میں ہوگا۔گزشتہ روز جاری بیان میں ایف بی آر کے ترجمان نے واضح کیاہے کہ بجٹ تجاویز میں شناختی کارڈ کی فراہمی کیلئے کئے گئے اقدام میں کوئی ابہام نہیں ۔ شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط عام صارف کیلئے نہیں ، اگر خریداری کسی ایسے شخص سے ہو جو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہو، پاکستان میں صرف 41484 سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد ہیں۔ دریں اثنا چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کاروباری برادری کو پیغام دیا کہ وہ سمگل شدہ اشیا کی تجارت سے باز رہیں اور درآمدی اشیاکی انڈر انوائسنگ اور غلط اعداد و شمار دینے سے بھی گریز کریں، کوئی بھی درآمد کنندہ یا اسکا ایجنٹ ایسا کرتا ہوا پایا گیا تو اس کیخلاف قانون کے مطابق سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ پاکستان کو سمگلنگ اشیا کی نقل و تجارت کی بدولت شدید معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس سے لوکل صنعت اور سرمایہ کاری کو بھی نقصان پہنچتا ہے ۔ وزیراعظم نے اس معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت کارروائی کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ پاکستان کسٹمز نے ان ہدایات کی تعمیل میں انفورسمنٹ ایکشنز کو مزید تیز کر دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق سمگلنگ اور انڈر انوائسنگ کی وجہ سے قومی خزانہ کو اربوں کے نقصان کے انکشاف پر وزیراعظم نے نوٹس لیا تو ایف بی آر نے انڈر انوائسنگ اور سمگلنگ کے قلع قمع کیلئے حکمت عملی طے کرلی جبکہ انفورسمنٹ ایکشنز کو مزید تیز کر دیا ہے ۔ صرف چین کیساتھ 4سے 5ارب ڈالر کی انڈر انوائسنگ سے قومی خزانے کو ٹیکس اور ڈیوٹیوں کی مد میں بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔ پاکستان کی چین کے ساتھ کل تجارت 7ارب ڈالر ہے جس میں سے قانونی تجارت صرف 2سے 3ارب ڈالر ہے اور باقی انڈر انوائسنگ ہو رہی ہے ۔ اسی طرح ایران اور افغانستان کے راستے بھی سالانہ اربوں روپے کی سمگلنگ ہو رہی ہے جس سے ملکی انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے ۔صرف ٹائروں کی سمگلنگ اور درآمد میں انڈر انوائسنگ سے 80ملین ڈالرکا سالانہ نقصان ہو رہا ہے ۔ 26 فیصد سے زائد سمگل شدہ سگریٹس کی فروخت سے بھی ملک کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے ۔علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے انکم سپورٹ لیوی سال 2013 کی مد میں 317 افراد پر 11 کروڑ 97 لاکھ روپے کا ٹیکس عائد کر کے آرڈر جاری کر دیئے ہیں جبکہ۔ ادائیگی کیلئے ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے ۔ اگر ان افراد نے مقررہ وقت میں ٹیکس ادا نہ کیا تو انکے اکائونٹس منجمد کئے جائینگے ۔ ادھرایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تبادلوں کی وجہ سے بیرون ملک سے امپورٹ کی گئی مشینری اور خام مال پر ٹیکس گزاروں کو جرمانہ پڑنے لگا۔ ٹیکس دہندگان کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے درآمد کی گئی مشینری اور خام مال ایف بی آر سے ایگزیمپشن سرٹیفکیٹ نہ ملنے کی وجہ سے پورٹ سے نہیں مل رہے ۔ ٹیکس گزار منیر احمد نے کہا کہ ایک کنٹینر پر روزانہ کی بنیاد پر ایک سو ڈالر جرمانہ پڑ رہا ہے ، ایف بی آر میں تبادلے ہوئے 10 روز گزر گئے مگر سٹاف چارج نہ سنبھال سکا۔