مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں میں خودکشی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے اور ہر سال درجنوں فوجی اپنی ہی بندوقوں سے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیتے ہیں۔تازہ واقعہ سوموار18جنوری 2021کوضلع کپوارہ کے ٹنگڈارعلاقے میںپیش آیا جب قابض فوج کے ایک کمپنی کمانڈر میجر فیاض اللہ خان نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے اپنی سروس رائفل سے خودکوگولی مارکراپناکام تمام کردیا۔حالیہ برسوں کے جائزوں کے مطابق بھارت میں اوسطا ہر تین دن میں ایک فوجی جوان خود کشی جیسے انتہائی قدم اٹھا رہا ہے۔ ان جائزوں میں جواعدادوشماردیئے گئے ہیں انکے مطابق 2010سے 2019کے درمیان 1310 فوجی اہلکاروںنے خودکشی کی۔ ان میں بری فوج کے 895 جوان جبکہ فضائیہ کے 185اور بحریہ کے 32 اہلکار شامل تھے۔ اس طرح تینوں افواج میں خود کشی کے سب سے زیادہ واقعات آرمی میں ہو رہے ہیں۔بھارتی فوج میں سینئر افسران کا نازیبا رویہ اور حقیقی ضرورت کے باوجود چھٹی نا ملنا بھی خودکشی کے اسباب میں شامل ہیں۔بھارتی فوج کے تھنک ٹینک یونائٹیڈ سروس انسٹی ٹیوشن آف انڈیا ’’یو ایس آئی‘‘نے گذشتہ دنوں ایک رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا تھا کہ بھارتی آرمی کے نصف سے زائد اہلکار انتہائی شدید دبائو میں ہیں اور مسلح افواج میں خود کشی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ تھنک ٹینک یو ایس آئی کے سینئر ریسرچ فیلو کرنل اے کے مور کی تیار کردہ اس رپورٹ کی اشاعت نے بھارت کے دفاعی حلقے میں طوفان برپا کردیا ہے۔جب انڈین آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے سے بھارتی فوج میں ذہنی دبائو کے اسباب سے متعلق سوال کیاگیا توان کاجواب پڑاتعجب خیز تھاانہوں نے کہاکہ’’ فوجی دبائو کے شکارہوتے ہیں اورمیں بھی دبائو کا شکارہوں‘‘ ان کے اس جواب پرمشتمل ویڈیو سوشل میڈیاپروائرل ہے کسی بھی وقت دیکھی جا سکتی ہے ۔عالمی ادارہ صحت’’ڈبلیو ایچ او‘‘کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا میں خود کشی کی سب سے زیادہ شرح بھارت میں ہے۔ویسے بھی بھارت خوکشیاں کرنیوالے لوگوں پرمشتمل ملک ہے ۔ خودبھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی رپورٹ کے مطابق سن 2019 میں مجموعی طورپر ایک لاکھ 39 ہزار 123افراد نے یعنی یومیہ اوسطا 381 افراد نے خود کشی کی۔ خودکشی کی شرح میں 2018کے مقابلے میں 2019کے دوران تین اعشاریہ چار فیصد کا اضافہ ہوا۔ گذشتہ سال 2اکتوبر2020 جمعہ کوجنوبی کشمیرکے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں چک پوسٹ نامی ایک فوجی کیمپ میںرکشیت کمارونے اپنی سروس رائفل سے خودکوگولی مارکر اپنے آپ کاخاتمہ کردیا۔اسے قبل 15 ستمبر 2020 کوضلع کپواڑا میں نفسیاتی مسائل میں گھرے قابض بھارتی پیرا ملٹری فورس کے دو اہلکاروں سریش کماراوررام مادھونے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولیاں مارکر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرلیا تھاجبکہ21،اگست 2020 کو بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)کی 169ویں بٹالین کے ہیڈ کانسٹیبل کندن رام کمار نے اوراسی روز ضلع پونچھ میں راشٹریہ رائفل 39 کے اہلکار مہیت کمار نے اپنی سروس رائفل سے خود کشی کرلی جبکہ 14 اگست کو ایک اورفوجی اہلکار نے ضلع بڈگام کے رنگریتھ علاقے میں مبینہ طور پر خودکشی کرلی، فوجی کی شناخت لانس نائک اوم پرکاش کے نام سے ہوئی جس نے اولڈ ایریا فیلڈ میں اپنی سروس رائفل سے خودکشی کرلی۔قبل ازیں ماہ جولائی کو سرینگر میں نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے اہلکار نے گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل پنٹو منڈل سرینگر کے رام باغ علاقے میں واقع نیم فوجی دستے کے گروپ سینٹر میں خودکشی کی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پنکج سنگھ نے کہا کہ منڈل نے اپنی سروس بندوق سے خود کو گولی ماری جس کے بعد ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ بھارتی فوج میں بڑھتی ہوئی خودکشی اور بغاوت، افسروں کا سپاہیوں سے تلخ رویہ، خود کشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام سے انڈین آرمی کا مورال شدید پست ہونے لگا۔ ہر 3 دن میں اوسطا ایک فوجی خودکشی کرتا ہے۔ ٹھوس اقدامات کے باوجود بھارت مسلح افواج میںخودکشی کے رجحان کو روکنے میں ناکام ہے۔بھارتی فوج میں اصل بیماری کی جڑ جوانوں اورافسروں کے مابین امتیازی سلوک ہے۔ 4فیصد بھارتی فوج کی خواتین اعلی افسران کی ، جنسی زیادتیوں کی وجہ سے خودکشی کر لیتی ہیں۔بھارتی فوج کے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر ڈاکٹر وکرم چوپڑہ کا کہنا ہے کہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی اکثریت خطرناک امراض کا شکارہوچکی ہے۔ بھارتی فوجی خود کو کشمیری قوم کا مجرم تصور کر رہے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں تعینات 8لاکھ فوجیوں کا نصف کسی بھی دوسرے علاقہ میں پوسٹنگ کرانے کی تگ ودومیں مصروف ہیں۔بھارتی فوجیوں میں سب سے زیادہ خودکشی کا رجحان کشمیرمیں تعینات فوجی اہلکاروں میں ہے اور ہر سال درجنوں فوجی اپنی ہی بندوقوں سے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیتے ہیں۔چند ماہ قبل سری نگر کے سول سیکرٹریٹ یا انتظامی مرکز کی حفاظت پر مامور بھارتی ریاست پنجاب سے تعلق رکھنے والے دلباغ سنگھ نامی نیم فوجی سی آر پی ایف کے ایک ہیڈ کانسٹیبل نے درمیانی شب اپنی ہی بندوق سے خود پر گولی چلا کر خودکشی کر لی۔سری نگر میں قابض بھارتی فوج سی آر پی ایف کے ترجمان نیرج راٹھور کاکہناتھا کہ سی آر پی ایف کی 23 ویں بٹالین سے وابستہ ہیڈ کانسٹیبل دلباغ سنگھ گذشتہ چند ہفتوں سے علیل تھے اور ان کا علاج بھی چل رہا تھالیکن اس کے باجوددلباغ سنگھ نے خودکشی کی ۔قابض بھارتی فوج سی آرپی ایف کے ترجمان نیرج راٹھورکاکہناتھاکہ اکثر فوجی ذاتی یا گھریلو مسائل سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کرتے ہیں۔