لاہور(حافظ فیض احمد)ایف آئی اے حکام نے انسانی سمگلنگ میں ملوث انتہائی مطلوب ریڈ بک 2019 کے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے ایف آئی اے کے متعلقہ افسروں کو ٹاسک دیدیا اور پنجاب سمیت ملک بھر میں کریک ڈاؤن کرنے کی بھی ہدایت کردی، ایف آئی اے کی ریڈ بک 2019میں 100اشتہاری ملزمان کے نام شامل کیے گئے ، جس میں بعض ملزمان کو گرفتار کیا گیا لیکن ریڈ بک کے بیشتر ملزمان ابھی تک ایف آئی اے کی گرفت میں نہیں آسکے ، ذرائع کے مطابق 2018کی ریڈ بک میں ملزمان کی تعداد 112تھی اور گزشتہ سال ریڈ بک کے 19ملزمان گرفتار ہوئے ، جس کے بعد ملزمان کی تعداد 93رہ گئی جبکہ سال 2019میں مزید 7انسانی سمگلروں کے نام ریڈ بک میں شامل کیے گئے جس کے بعد تعداد 100ہو گئی ، اشتہاری ملزم پرویز روکڑی ، غلام رسول، جہانگیر عرف جنگی سمیت بعض اشتہاری ملزمان گرفتار گئے گئے ، ریڈ بک انسانی سمگلروں میں بعض خواتین بھی شامل ہیں اور ان کے خلاف آئی اے میں ایک سے زائد مقدمات درج ہیں ، ریڈ بک 2019میں انسانی سمگلنگ میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم لاہور کے محمد شہباز ، تاج باغ سکیم لاہور حنان علی خان ، کوٹ لکھپت کے حافظ کاشف رفیق، شاہد عباس کے نام بھی اس سال شامل کیے گئے ہیں ، اسی طرح گوجرانوالہ اور دیگر علاقوں سے بھی ملزمان کے نام شامل کیے گئے ہیں۔اسلام آباد کے 31، سندھ کے 12، خیبر پی کے کے 3، بلوچستان کے 2 اشتہاری شامل ہیں۔پنجاب سے تعلق رکھنے والے ریڈ بک کے بعض انسانی سمگلر ابھی تک ایف آئی اے کی گرفت میں نہیں آسکے ۔