پشاور(ممتاز بنگش)قبائلی علاقوں کی حیثیت پر مختلف نکتہ نظر رکھنے کے باعث فاٹا میں ایم ایم اے تنظیم سازی سے قبل ہی غیر فعال ہو گئی ہے جبکہ ایم ایم اے کی موجودگی میں جے یو آئی (ف) اورجماعت اسلامی کے امیدواریہاں پراپنی جماعتوں کے ٹکٹ پر الیکشن بھی نہیں لڑ سکیں گے ۔ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں میں فاٹا میں اتحاد کے امکانات ختم ہو گئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے امیدواروں نے واضح کر دیا کہ وہ ایم ایم اے کے ٹکٹ پر کسی صورت انتخاب نہیں لڑیں گے ۔ایم ایم اے کی تنظیم سازی کی صورت میں دونوں جماعتوں کا ووٹ بینک بری طرح متاثر ہو سکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق پورے ملک میں تنظیم سازی الیکشن کمیشن میں ایم ایم اے کی رجسٹریشن کیلئے ضروری ہے لیکن فاٹا میں جے یو آئی (ف)اورجماعت اسلامی میں انضمام پر اختلاف کے باعث یہ تنظیم سازی مسئلہ بن گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق ایم ایم اے کی رجسٹریشن کے بعد جے یو آئی اور جماعت اسلامی صرف ایم ایم اے کے نشان پر انتخاب لڑ سکتی ہیں ۔اس بارے میں ایم ایم اے خیبر پختونخوا اور جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کو ہر حال میں ایک موقف اپنانا ہو گا تاہم جماعت اسلامی اپنے موقف پر قائم رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ انہوں نے مرکزی قیادت اور ایم ایم کے رہنما لیاقت بلوچ سے بھی ڈسکس کیا ہے اور ان کی کوشش ہے کہ اس کوفوری طور پر حل کیا جائے ۔