اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ ، نیوز ایجنسیاں )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مجرموں جیسا سلوک کرے ۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کی ستائش بند کرے ، منی لانڈرنگ کرنے والوں کو کوئی پروٹوکول نہیں ملنا چاہیے ۔ منی لانڈر نگ کرنے والوں نے قوم کو غربت میں دھکیلا، منی لانڈرنگ کرنے والوں نے ہماری قوم کو نقصان پہنچایا۔ وقت آگیا ہے قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مجرموں جیسا سلوک کرے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہاں عوام کی دولت لوٹنے والوں سے خصوصی برتاؤ ہوتا ہے ؟ آج منی لانڈرنگ کرنے والے جمہوریت کے پیچھے پناہ لیناچاہتے ہیں۔دریں اثناء وزیر اعظم سے حیدر آباد، لاڑکانہ ، سکھر اور میر پور خاص ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ملاقات میں محمدمیاں سومرو، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، غوث بخش خان مہر، نزہت پٹھان، لال چند، جئے پرکاش ، صابر حسین قائم خانی، صلاح الدین، اور سائرہ بانو شریک تھے جبکہ معاون خصوصی نعیم الحق، ارشد داد، سیف اﷲ نیازی بھی اس موقع پرموجود تھے ۔اس موقع پر صوبہ سندھ کی مجموعی صورتحال، وفاق کی جانب سے جاری ترقیاتی منصوبوں اور صوبے کے عوام کو درپیش مسائل پر بات چیت کی گئی ۔اراکین قومی اسمبلی نے ملکی معیشت کے استحکام،وفاقی بجٹ اور وزیر اعظم کی جانب سے گذشتہ رات اہم قومی امور پر عوام کو اعتماد میں لینے پر وزیراعظم اور انکی ٹیم کو سراہا۔اراکین نے وزیر اعظم کو اپنے متعلقہ حلقوں میں عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا سندھ کے عوام کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے ۔بہت جلد چند دنوں کیلئے سندھ کا دورہ کروں گا ۔ قومی وسائل کی لوٹ مار کرنے والوں کا مکمل احتساب ہوگا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کمیشن آف انکوائری سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں کمیشن کیلئے ضابطہ کار (ٹی او آرز) پر غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر قانون انصاف فروغ نسیم،وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر،آڈیٹر جنرل پاکستان جاوید جہانگیرموجود تھے ۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیشن آف انکوائری پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا جائے گا جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی ، ایس ای سی پی، آڈیٹرجنرل آفس اور ایف آئی اے کے سینئر افسر شامل ہوں گے ۔ انکوائری کمیشن تحقیقات کرے گا کہ 2008 سے 2018 تک قرضے 24 ہزار ارب تک کیسے بڑھے ؟ کمیشن رقم خرچ کرنے والے متعلقہ وزراسمیت تمام وزارتوں اور ڈویژنز کا بھی جائزہ لے گا۔ کمیشن خوردبرد پائے جانے پر رقم خزانے میں واپس لانے کیلئے کام کرے گا۔ کمیشن ذاتی استعمال اور فائدے کیلئے سرکاری خزانے کے غلط استعمال کی بھی تحقیقات کرے گا۔اعلامیہ کے مطابق سرکاری خزانے سے ذاتی ، بیرونی دوروں، بیرون ملک علاج کے اخراجات، اعلی حکام کے نجی مکانوں کو کیمپ آفسز ڈکلیئر کرکے سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کی بھی تحقیقات ہوں گی۔ کمیشن کو بین الاقوامی شہرت کے فرانزک آڈیٹر، ماہرین کو معاونت کیلئے کمیشن میں شامل کرنے کا اختیار ہوگا جبکہ حتمی ٹی او آرز اور کمیشن کے سربراہ کا اعلان اسی ہفتے کردیا جائے گا۔دریں اثناء وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو اپوزیشن کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرنے کی ہدایت جاری کردی ۔وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں حکومتی اورپارٹی ترجمان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور مالی بجٹ پر بات چیت کی گئی جبکہ اپوزیشن کے احتجاج اور حکومتی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے بجٹ سے متعلق حکومتی بیانیہ کو قومی میڈیا میں مؤثر انداز میں پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کیخلاف جارحانہ رویہ اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔