لاہور(انور حسین سمرائ) لیسکو حکام کی نااہلی ، بدنیتی اور ذاتی مالی مفاد کی وجہ سے اورنج لائن میٹرو ٹرین پر لگائے جانے والے کمیونیکیشن و پروٹیکشن سسٹم کا ٹینڈر دوبارہ ایک سال بعد دینے سے قومی خزانہ کو5کروڑ کا نقصان ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، ایک سال قبل دیئے گئے ٹینڈر کو کم قیمت کی بولی دینے والی فرم کے ساتھ معاملات طے نہ ہونے پرمجاز اتھارٹی نے منسوخ کردیا تھا اب دوبارہ ٹینڈر پر 5کروڑ زائد لاگت پر ٹھیکہ دینے کاعمل حتمی مراحل میں داخل ہوگیا ۔روزنامہ 92نیوز کی تحقیقات و دستاویزات کیمطابق مارچ 2018میں لیسکو چیف کی منظوری سے میٹرو اورنج لائن ٹرین کے 2 سٹیشن شاہ نور اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ پر ٹیلی کمیونیکیشن/ پروٹیکشن سسٹم کے ڈیزائن، مینوفیکچرنگ، خریداری، سپلائی، انسٹالیشن، ٹیسٹنگ اور کمیشننگ کے لئے قومی اخبارات میں ٹینڈر دیا گیا تھا۔ تین فرموں نے ٹینڈر میں حصہ لیا سب سے کم بولی 16کروڑ 95لاکھ آئی، دوسرے نمبر پر 17کروڑ 13لاکھ جبکہ تیسرے نمبر پر ایک فرم نے 19کروڑ 28لاکھ کی بولی لگائی تھی ۔ ٹینڈر ڈاکومنٹس اور پیپرا رولز کے مطابق ٹینڈر کمیٹی نے کم بولی دینے والی فرم کو ٹھیکہ دینے کے لئے سفارش کی جس پر مجاز اتھارٹی نے حتمی فیصلے کو التوا میں رکھ لیا ۔ مجاز اتھارٹی نے وجہ بتائے بغیر اس ٹینڈر کو منسوخ کردیا اور فیصلہ کیا گیا کہ دوبارہ ٹینڈر دیا جائے گا۔ ایک سال کی تاخیر سے دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس پرتین فرموں نے اپلائی کیا۔مئی میں ٹینڈرکھولا گیا تو سب سے کم بولی 21کروڑ 97لاکھ آئی جبکہ دوسرے نمبر پر 22کروڑ 22لاکھ قیمت آئی جس پر کم بولی والی فرم کو ٹھیکہ دینے کی منظوری دے دی گئی ۔ لیسکو کے ایک دوسرے سینئر افسر نے بتایا کہ فائل حتمی منظوری کے لئے لیسکو چیف کو بھجوائی گئی ہے ۔ چیف ایگزیکٹو افسر لیسکو مجاہد پرویز چٹھہ نے رابطہ کرنے پر جوا ب نہ دیا جبکہ میسج دیکھنے کے باوجود تاحال کوئی جواب نہ دیا۔