روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اوقاف نے پنجاب کے صرف دو اضلاع جھنگ اور ڈی جی خان میں موجود اربوں روپے کی 8906 ایکڑ اراضی واگزار کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان کا شاید ہی کوئی شہر یا ادارہ بچا ہو جس کی اراضی پر بااثر افراد قابض نہ ہوں۔ بدقسمتی سے اس گھنائونے دھندے میں عام طور پر سیاسی خاندانوں کے ساتھ متعلقہ محکموں کے افسران بھی ملوث ہوتے ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک رئیل اسٹیٹ ٹائیکون کے ایک سیاسی جماعت کی آشیرباد سے صرف کراچی کی زمینوں پر قبضے کا معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے آیا تو انتظامیہ نے 460 ارب روپے سرکاری خزانے میں جمع کروانے کی حامی بھری تھی۔ لاہور راولپنڈی اور اسلام آباد کا معاملہ ابھی عدالت میں زیرالتوا ہے۔ سرکاری اراضی پر قبضہ میں صرف ایک سیاسی جماعت ہی ملوث نہیں بلکہ گزشتہ ایک ہفتہ میں اینٹی کرپشن حکام مسلم لیگ ن کے دو ایم پی ایز سے سرکاری اراضی پر قبضہ واگزار کروا چکے ہیں تو مسلم لیگ ن کے ہی ایک ایم پی اے کے خلاف 600 ایکڑ جعل سازی سے اپنے نام کروانے کا معاملہ بھی زیر تفتیش ہے۔ اب محکمہ اوقاف کی دو اضلاع میں 8906 ایکڑ اراضی قبضہ کی خبر آئی ہے۔ بہتر ہو گا وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس حوالے سے پورے ملک سے اعداد و شمار جمع کرنے کے بعدجنگی بنیادوں پر سرکاری اراضی واگزار کروانے کے لیے نہ صرف پالیسی مرتب کریں بلکہ قبضہ میں ملوث سرکاری افسروں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لائے تاکہ مستقبل میں قومی وسائل کی لوٹ مار کا سلسلہ تھم سکے۔