لاہور سے روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ فراڈ کرنے والے اور جعلی، بوگس کاغذات کے ذریعے ان کی زمینوں، جائیدادوںپر قبضہ کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو اپنے ملک کے اندر جائیدادوں اور زمینوں پر قبضہ سمیت کئی مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ بعض واقعات میں ان کے رشتہ دار بھی ملوث پائے جاتے ہیں، ایک اندازے کے مطابق قریباً اسی لاکھ پاکستانی روزگار کے سلسلہ میں بیرونی ممالک میں موجود ہیں۔ یہ پاکستانی ہر سال کثیرزر مبادلہ اپنے ملک بھیجتے ہیں جو ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لیکن طویل عرصہ سے غیر ممالک میں مقیم ہونے کی وجہ سے یہاں بورڈ آف ریونیو اور ایل ڈی اے کے بعض کرپٹ ملازمین کی ملی بھگت سے کچھ گروہ جعلی اور بوگس کاغذات پر ان کی جائیدادوں پلاٹوں اور زمینوں پر قبضے کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں متعدد مقدمات پہلے بھی درج ہیں لیکن ان پر کارروائی نہیں کی جا رہی جس کا تدارک ضروری ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سلسلہ میں قائم اوورسیز پاکستانی کمیشن کو متحرک کیاجائے اور ان کے لئے ایسی عدالت قائم کی جائے جہاں ان کے مقدمات کی جلد از جلد سماعت کی جائے ۔ جو گروہ غیرقانونی طور پر اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں پر قبضہ میں ملوث ہیں انہیں کڑی سزائیں دی جائیں تاکہ غیرممالک میں بیٹھ کر پاکستان کی خدمت کرنے والے ان پاکستانیوں کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے کئے جا سکیں۔