اسلام آباد؍جمرود(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ حکومت کہیں نہیں جارہی، آصف زرداری خودجیل جانے والے ہیں،آصف زرداری میری بات سن لو، دھرنا تب کامیاب ہوتا ہے جب عوام کے دکھ کی بات کرتے ہیں لیکن جب چوری کے پیسے کو بچانے کی کوشش کرتے ہو تو لوگوں کو پیسے دے کر نکالنا پڑتا ہے ، آصف زرداری اور بلاول دونوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آکر دھرنا دو۔جمرود میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرا چیلنج ہے ایک ہفتہ کنٹینر پر گزار کر دکھاؤ، پرچی سے پارٹی کی وراثت لینے والے لیڈر نہیں بنتے بلکہ اس کیلئے جدوجہد کرنی پڑتی ہے ، جعلی اکاؤنٹس کیس میں سو ارب روپے باہر گئے ، شریف خاندان کا بھی سو ارب باہر گیا، یہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ہم ناکام ہوگئے ہیں، ان کے دباؤ کا مقصد این آراو ہے ۔عمران خان نے کہا اسحاق ڈار باہر بھاگا ہوا ہے اور وہاں سے کہتا ہے معیشت خراب ہے ، جس سے پوچھو پیسہ کدھرسے آیا، تین بار کے وزیراعظم کا بیٹا کہتا ہے میں کیوں جواب دوں، برطانوی شہری ہوں۔انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمان بھی ملین مارچ کی بات کررہے ہیں، الیکشن میں ان کی وکٹ اڑ گئی، کلین بولڈ ہوگئے ، سارا دن فیلڈنگ کی اور جب پہلی بال پرآؤٹ ہوگئے تو کہتے ہیں نہ کھیلنا ہے اور نہ ہی کسی اور کو کھیلنے دینا ہے ۔انہوں نے کہا جو پیسہ چوری کیا ہے ، اس کا جواب دینا ہے ، اگر جیل سے بچنا ہے تو اس کیلئے قوم کا پیسہ واپس کرو، یہ سمجھتے ہیں جلسوں سے عمران خان بلیک میل ہوگا، لیکن میں چوروں کے احتساب کیلئے ہی حکومت میں آیا ہوں۔وزیراعظم نے کہا افغانستان کو نگران حکومت کا مشورہ دیا تھا ، اگر نہیں لینا تو نہ لیں، یہ مداخلت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا پاکستان کوآج سب سے مشکل معاشی مرحلے کا سامنا ہے ، ہم چند ماہ بعد اس سے نکل جائیں گے ۔اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا این آراو دوں گا نہ بلیک میل ہوں گا ، چوروں اور لٹیروں کا احتساب کرنے آیا ہوں اور احتساب کرکے رہوں گا، آصف زرداری اور بلاول اسلام آباد دھرنے کا شوق پورا کرلیں، ان کے لئے کنٹینرصاف کرنے کی ہدایت کردی۔انہوں نے کہا اگلے 10 سال تک قبائلی اضلاع میں سالانہ 100 ارب روپے خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔عمران خان نے کہا طور خم بارڈ کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہاں لوگوں کو کاروبار اور روزگار کی سہولت میسر آئے ۔ عمران خان نے جبہ ڈیم، باڑہ ڈیم، شلمان واٹر سپلائی سکیم اور باڑہ بائی پاس منصوبوں کے اجرائکا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا خیبر سے افغانستان تک اکنامک کوریڈور بنایا جائے گا۔ انہوں نے قبائلی عوام سے کہا کہ وہ قبائلی اضلاع کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے راستے میں مشکلات کھڑی کرنے والے عناصر کی سازشوں سے ہوشیار رہیں اور ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں ۔دریں اثناء وزیراعظم نے گورنر ہائوس پشاور میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا منی لانڈرنگ کے خلاف موثر قوانین بنائے ہیں، ملک کے بڑے بڑے مافیاز اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی زد میں آنے والے ہیں۔انہوں نے کہا مہنگائی مصنوعی ہے ، جلد ہی عوام کو ریلیف ملے گا۔وزیراعظم نے کہا مافیا جمہوریت کے نام پر اکٹھا ہورہا ہے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کی جس میں قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے حوالہ سے بات چیت کی گئی۔وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کی زرعی اجناس پر خصوصی کمیٹی کے قیام کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے قیام سے کاشتکاروں کے مسائل کے حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ مزیدبرآں وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 9اپریل کو طلب کرلیا۔ اجلاس میں 19نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ کابینہ اہم تعیناتیوں کی منظوری بھی دے گی۔