اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد سے کورونا پر کافی حد تک کنٹرول پالیا گیا، ابھی مکمل ختم نہیں ہوا لہذا خطرہ اب بھی موجود ہے ، اگر ہم محتاط انداز سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے رہے تو ہسپتال جلد ویران ہونگے اور کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے ،کورونا کے خلاف طبی عملہ صف اول پر ہے ،ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کوپولی کلینک ہسپتال کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی کو دنیا نے اپنایا،وزیراعظم کی حکمت عملی کے باعث کورونا کیسز میں کمی آئی ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا وژن تھا کہ معاشی طور پر کمزور اور مزدور طبقہ کو بھوک سے بچایاجائے جبکہ دوسری طرف کورونا کا پھیلاؤ روکنا ہے ۔انہوں نے کہا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے پر عوام کے شکر گزار ہیں۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حکومت نے کورونا وبائکے دوران احساس پروگرام کے ذریعے مستحق لوگوں تک امداد پہنچائی،اس کی ساری دنیا میں پذیرائی ہوئی۔انہوں نے کہا حکومتی کوششوں سے کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھایاگیا،ابتدائی طور پر کورونا کی ٹیسٹنگ کے لئے دو لیبارٹریاں تھیں،حکومت اور این سی اوسی کو کوششوں سے اب ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تعداد129ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم سب نے متحد ہوکر کورونا وباء سے نبرد آزما ہونا ہے ،اپوزیشن کو غیر یقینی پیدا کرنے اور افواہوں پر مبنی بیانات سے گریز کرنا چاہئے ۔اس موقع پر وزیر اطلاعات نے ڈاکٹرز اور طبی عملے میں ماسکس اور سینیٹائزر بھی تقسیم کئے ۔ شبلی فراز نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا نئے چیئر مین ایف بی آر کی تعیناتی کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ، بیورو کریسی میں قانون کے مطابق تعیناتیاں کر رہے ہیں، ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کر کے من پسند تقرریاں ہوتی رہیں۔