مکرمی !مقبوضہ کشمیر میںبھارتی قبضے کی صورت میں لگی آگ اپنے پورے جبرو استبداد کے ساتھ مسلسل دہک رہی ہے،بھارتی فوجی ظلم وبربریت کی وجہ سے وادی کشمیر میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوا پڑ اہے،بچوں، بوڑھوں، جوانوں، عورتوں کوبڑی بیدردی کے ساتھ شہید کیا جارہا ہے، عورتوں کی عصمت دری کا سلسلہ بھی پہلے سے زیادہ بڑھ چکا ہے، کمسن بچیوں اور عورتوں کے اغواء وگمشدگی کا سلسلہ بھی اپنے پورے عروج پر ہے،گھر گھر تلاشی کے دوران عورتوں پر ظلم وستم اور اُن کی بے حرمتی کے واقعات میں بھی اٖاضافہ دیکھنے میں آیا ہے، نوجوانوں کو زبرستی گھروں سے نکال کر گولیوں سے چھلنی کیا جارہا ہے،پوری وادی میں ایک خوف و ہراس کی فضاء ہے،یہاں تک کہ بھارتی اپوزیشن وفد کو بھی کشمیر کا دورہ نہیں کرنے دیا گیا، جنگی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں ،اقوام متحدہ،سلامتی کونسل،او آئی سی کے ادارے حسب روایت بیان بازی کی حد تک رول نبھا رہے،عملی طور پرکچھ نہیںکر رہے،42دن ہوگئے،کشمیر پرمعاملہ صرف زبانی جمع خرچ ہی کیا جارہا ہے،عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ،ضرورت اِس بات کی ہے کہ کشمیر یوں کے درد کو سمجھا جائے،وہاں پر ہونے والے بھارتی مظالم کوفوری رکوایا جائے،کشمیر کی سابقہ پوزیشن کو بحال کرتے ہوئے کشمیر کے مسئلے کو کشمیریوں کی امنگوں اورخواہش کے مطابق حل کیا جائے،جو کہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ (اے آر طارق)