لاہور،راولپنڈی،ملتان(جنرل رپورٹر ،نامہ نگار خصوصی،سپیشل رپورٹر) پنجاب میں ڈاکٹرز ،نرسیں اور پیر امیڈیکل سٹاف بھی ’’لاعلاج ‘‘ ہوگیا وارڈز اور آپریشن تھیٹر بھی بند کردیئے جس سے لاکھوں مریض دربدر ہوگئے ہیں۔مذاکرات میں پیشرفت نہ ہوسکی ،لاہور، راولپنڈی،ملتان کے ہسپتالوں کے شعبہ آوٹ ڈور اور لیبارٹریاں 20ویں روز بھی بندہیں چیئر مین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب نے کہا مزید برطرفیاں ہوئیں تو ایمرجنسی بھی بند کردینگے جبکہ مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ حکومت خاموش ہے سزامریضوں کو مل رہی ہے ۔لاہور سے جنرل رپورٹر کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس نے لاہو رسمیت صوبہ بھر کے ہسپتالوں کی او پی ڈیز کے ساتھ ساتھ انڈور سروسز بھی معطل کرتے ہوئے ہڑتال شروع کر دی، تمام جونیئر ڈاکٹرز نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف زیر علاج مریضوں کو چھوڑ کر وارڈوں سے باہر نکل آئے ،ٹیچنگہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز اور لیبارٹریوں میں کام بند ہونے سے علاج معالجہ بند ہے جس کے باعث دور دراز سے آنے والے مریض دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ، گرینڈ ہیلتھ الائنس کی انڈور ہڑتال کا اعلان کے بعدعملہ ہسپتالوں کے انڈور سے غائب ہوگیاانڈور وارڈز، آپریشن تھیٹر میں کام بند کر دیا گیا، ڈاکٹر، نرسز اور پیرامیڈیکس کے کام سے انکار کی وجہ سے زیر علاج مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں جبکہ حکومت ہڑتال کو ناکام بنانے ، علاج معالجے میں ناکام نظر آرہی ہے محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر سے 500 کی تعداد میں عملے کی تعیناتی بھی نہ ہوسکی۔ پریس کانفرنس میں گرینڈ ہیلتھ الائنسممبران کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں ہڑتال سے نقصان کا اندازہ ہے مگراحتجاج عوام کے فائدے کے لیے ہی کیا جا رہا ہے ۔نامہ نگار خصوصی کے مطابق راولپنڈی کے تینوں ہسپتالوں بینظیر بھٹو جنرل ،ہولی فیملی، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں احتجاج جاری ہے ۔دریں اثنا ملتان سے سپیشل رپورٹر کے مطابق سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ آوٹ ڈور،آپریشن تھیٹر،ریڈیالوجی اور پتھالوجی میں ہڑتال کی وجہ سے دور دراز سے آئے ہزاروں مریض خوارہوتے رہے ،وارڈز میں بھی مریض درد سے کراہتے رہے ، محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے پانچ ڈاکٹرز کی برطرفی اور 2 ڈاکٹرز کو شوکاز جاری کئے جانے پر گرینڈ ہیلتھ الائنس نے آج سے ملتان سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے ان ڈور میں بھی ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے ،ڈاکٹر رہنمائوں ڈاکٹر فاران اسلم،ڈاکٹر خضر حیات ڈاکٹر حسن چاون،رانا عامر اور دیگر کا کہنا تھا ایمرجنسی بھی بند کرسکتے ہیں۔