مکرمی!اسلام ایک مکمل اور پیارا دین ہے جو حقوق و فرائض کے خوبصورت جذبوں سے مزین ہے ۔ جس سے ایک مضبوط فیملی سسٹم بنتا ہے ۔اگر کوئی بچہ یتیم ہوجائے تو اس کو پالنے کی ذمہ داری اس کے ورثہ پر آتی ہے ۔ اور اگر وارث نہ ہوں تو امتِ مسلمہ کا ہر فرد وارث ہوتا ہے جیسے نبی پاکؐ نے ایک دفعہ ایک یتیم بچے کو بازار میں روتے دیکھا تو حضرت فاطمہؓ کے پاس لے آئے اور کہا آج سے یہ تمھاری ماں اور حسنؓ حسینؓ تمھارے بھائی ہیں ۔ایسے معاشرے میں جہاں غیر مسلموں کے بھی حقوق ہوں ۔ جہاں پھلوں کے چھلکے باہر پھینکنے کا حکم نہ ہو کہ آپ کے ہمسائیوں کی اگر وہ خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ان کی دل آزاری نہ ہو ۔ اسلامی ملک پاکستان میں یتیم خانے اور اولڈ ہاوئسز کا ہونا بھی حیران کن امر ہے ۔ ماں باپ بہن بھائیوں کے امتزاج سے بنی خوبصورت فیملی بیوی کے آنے پر محدود ہو کر صرف بیوی تک رہ جاتی ہے ۔ آجکل شادی شدہ لڑکوں سے نہ والدین کا خرچہ اُٹھایا جاتا ہے نہ بہن بھائیوں کا ۔رزق کی جس کمی کا رونا آجکل ہر شخص رو رہا ہے ۔ وہ اس وجہ سے ہے کہ آجکل انسان اپنے عزیزو اقارب پہ نہیں خرچ کرتا اور اللہ کا وعدہ ہے کہ جو اپنے اہل و عیال پہ خرچ کرتا ہے اللہ اس کی عمر اور رزق میں اضافہ کرتا ہے ۔ ( ریحانہ سعیدہ، لاہور )