لاہور(میاں رؤف) آئی جی پنجاب شکایات سیل میں دی جانے والی درخواستوں پر فوری کارروائی کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔ فورس پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی کے سلوگن پر عمل پیرا ہو ، اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات یقینی بنائے ۔ذرائع نے بتایا کہ پنجاب پولیس کے خلاف بنائے گئے آئی جی پنجاب کے شکایات سیل میں مقدمہ درج نہ کرنے ،ناقص تفتیش،اختیارات کاناجائزاستعمال اور دیگر حوالوں سے 50 ہزارسے زائد شکایات موصول ہوئیں۔جن کو نمٹانے کی شرح نہایت کم رہی ۔تاہم آئی جی پنجاب کی ہدایت پر شہریوں کی جانب سے آنے والی شکایات میں سے ساڑھے سات ہزارمقدمات درج کرائے گئے ۔پولیس فورس کے ذرائع کے مطابق رواں سال2020 میں یکم جنوری سے 30جون تک ابتدائی 6ماہ کے دوران آئی جی پنجاب کے شکایت سیل میں پولیس کیخلاف شکایات سامنے آئیں۔ جسے کے پیش نظر خود آئی جی پنجاب کو میدان میں اترنا پڑااور ان کی ذاتی دلچسپی کے سبب کمپلینٹ سیل میں موصول ہونے والی شکایات پر اب تک 7ہزار470مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی جی پنجاب شکایات سیل میں کرپشن۔ایف ائی ار کااندراج نہ کرنے ،ناقص تفتیش ودیگرمعاملات پر ابتک 50ہزار156شکایات موصول ہوئیں۔ جن میں چوالیس ہزار چارسو کے فیصلے جبکہ ستاون سوپچپن ابھی انڈرپراسس ہیں۔پنجاب بھرمیں23فیصدشکایات غلط اور24فیصدشہری اپنی شکایات سے دستبردار ہو گئے ۔ سب سے زیادہ شکایات لاہورپولیس کیخلاف10ہزار390شکایات موصول ہوئیں جن میں 1677 زیرالتواہیں۔فیصل آبادپولیس کیخلاف6ہزار146شکایات اور788زیرالتواہیں۔گوجرانوالہ پولیس کیخلاف7ہزارشکایات،656تاحال زیرالتوا ہیں۔ملتان پولیس کیخلاف5ہزار397شکایات،681التواکاشکارہیں۔ذرائع نے بتایا کہ شکایات سیل میں درخواستیں دئیے جانے کے باوجود عوام کو ریلیف نہ ملنے کے سبب اب تک صوبہ میں 15سے زائد ڈی ایس پی رینک کے افسروں کو معطل کیا جا چکا ہے ۔