اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سندھ اور بلوچستان میں زیرو ریٹڈ صنعتوں کو موسم سرما میں گیس کی سپلائی ترجیحی پالیسی کی تحت جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پی آئی اے کیلئے 17 ارب روپے سے زائد کے مالی پیکیج کی منظوری دیدی جبکہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان موخر کردیا گیا ۔ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہوا جس میںایل این جی ٹرمینلز کی تعمیر سے متعلق امور بھی زیر غور آئے ۔ سوئی سدرن کو ایک کروڑ مکعب فٹ جبکہ سوئی ناردرن کو ایک کروڑ 20 لاکھ مکعب فٹ گیس یومیہ فراہم کی جائے گی۔ کمیٹی نے گیس کی ممکنہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے لوڈ مینجمنٹ پلان موخر کرتے ہوئے 2 کروڑ 20 لاکھ یومیہ گیس فراہمی کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں پی آئی اے کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس کے بعد 17 ارب کے فنڈز منظور کرلئے گئے ۔ ای سی سی نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کمپنی کے بزنس ماڈل کو بہتر بنایاجائے اور ادارے کو مالیاتی اور انتظامی مسائل سے نکالنے کیلئے طویل مدتی بنیادوں پر سٹریٹجک پلان مرتب کیا جائے ۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق موسم سرما میں گیس بحران سے نمٹنے کیلئے گیس کمپنیوں کو 22 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس فراہمی کی منظوری دی گئی،ای سی سی نے اشیائے ضروریہ کی مہنگائی کا بھی نوٹس لے لیا۔ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر غور آئندہ اجلاس میں کیا جائیگا۔ ای سی سی نے وزارت توانائی کی تجویز پر پی ایچ پی ایل( پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ) کیلئے سنڈیکیٹ بنکوں کے ذریعے 35ارب 80کروڑ60لاکھ روپے کی مالیاتی ضروریات پوری کرنے کیلئے حکومتی ضمانت کی بھی منظوری دی ۔ ای سی سی نے وزارت میری ٹائم اور وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی کہ نئے گیس ٹرمینلز لگانے کے لیے ضروری انتظامی اور دیگر امور پر مل کر کام کریں۔