اسلام آباد،کوئٹہ(وقائع نگار،سٹاف رپورٹر ) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس کے دوران کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی فنڈز کی سمری منظور کر لی گئی۔ مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس میں ای سی سی نے این ڈی ایم اے کو 5 ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دیدی۔اعلامیہ کے مطابق جاری کردہ یہ فنڈز لاجسٹک اور ضروری بنیادی سامان کیلئے فوری فراہم کئے جائیں گے ، فاٹا میں نادرا منصوبہ کے لئے 5 لاکھ 32 ہزار ڈالر کے مساوی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی۔اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے پروگرام کیلئے ساڑھے 5 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری کی گئی، وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کیلئے 27 کروڑ پچاس لاکھ روپے کی گرانٹ منظور ہوئی۔اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کی منظوری دی، مختلف کیٹگریز کیلئے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ایک روپے 9 پیسے سے 2 روپے 89 پیسے کلو واٹ بڑھائی گئی، بجلی ٹیرف میں اضافے کا نوٹیفکیشن تین ماہ بعد جاری ہو گا۔ نیشنل الیکٹرک وہیکلز پالیسی کے مراعاتی پیکیج پر کمیٹی قائم کی گئی ہے ، ایک ماہ میں سفارشات دی جائینگی، کمیٹی میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن پٹرولیم حکام اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے نمائندے شامل ہونگے ۔ روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) اور تیل کمپنیوں کو خسارے کے معاملہ پرمہلت مانگ لی گئی، ایل پی جی ایئر مکس کے منصوبوں پر بلوچستان حکومت سے مشاورت کی ہدایت کی گئی ہے ۔حکومت بلوچستان نے کرونا فنڈ کے لئے صوبائی وزرا اور ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ اعلامیے کے مطابق کرونا فنڈ میں وزراء ،مشیران، ارکان اسمبلی کی جانب سے ایک ماہ کی مکمل تنخواہ جمع کرائی جائیگی ، گریڈ 22کے ملازمین کی بنیادی تنخواہ سے 50فیصد، گریڈ 21کے ملازمین کی 25فیصد، گریڈ 17سے 20تک کے ملازمین کی تنخواہ کا 10 فیصد جبکہ گریڈ 1سے 16تک کے ملازمین کی بنیادی تنخواہ کا 5فیصد کٹوتی کرکے کرونا فنڈز میں جمع کرایا جائیگا ۔