لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاہے کہ وزیراعظم کیلئے اسد عمر کو وزارت سے ہٹانے کا فیصلہ بہت مشکل تھا،عمران خان نے پا کستان کی بہتری کیلئے ہی ایسا سوچا ہوگا ۔چینل92 نیوز کے پروگرام ’’92ایٹ8 ‘‘میں میزبان سعدیہ افضال سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف میں پی پی اورن لیگ بھی گئی تھی۔ ہم بہتری کی کوشش کررہے ہیں، اپنی حکومت میں کس کو بٹھائیں گے یہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے ، البتہ ہم چوروں کو نہیں بٹھائیں گے ۔ اگر میں اچھا کام نہیں کررہی اور کوئی بندہ مجھ سے بھی بہتر ہے تو میں فیصلے کو تسلیم کرونگی۔ جب ہم نے پنجاب میں حکومت بنائی تو سابق حکومت100 ارب کے ایسے چیک چھوڑ کر گئی جو کیش نہیں ہوئے ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا محمد افضل نے کہا کہ جب پانامہ آیا تو معیشت کو بیک گیئر لگ گیا۔ اسد عمر کام کرسکتے تھے لیکن انہیں کام کرنے نہیں دیا گیا۔نئے وزیر خزانہ سے وزیراعظم کی کوئی ایک ملاقات نہیں ہوئی ۔ چودھری نثار بڑے بااصول انسان ہیں، وہ بڑا فیصلہ کرنے سے پہلے اعلان کرینگے ۔ پاکستان میں پروفیشنلزم اوریگولیشن کامسئلہ ہے ، جیسا کراچی میں ایک بچی نشوا کیساتھ ہوا ، کوئی انسان برداشت نہیں کرسکتا۔پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ایک وزیر کے بدلنے کا معاملہ نہیں، پی ٹی آئی حکومت کس شعبہ میں کامیاب ہوئی ؟ ۔ عمران خان بہت اچھے ہیں انکی نیت پر شک نہیں ،ہماری پالیسی پر چلنے والے کو وزیر خزانہ بنالیا، اب انکے پاس کیا انا رہ گئی ۔