اسلام آباد (92 نیوزرپورٹ) گیس پائپ لائن منصوبے پرپاکستان اورایران کے درمیان اہم پیشرفت ہوئی ہے ، انٹرسٹیٹ گیس کمپنی نے پاکستان کواربوں روپے کے ہرجانے سے بچالیا،معاہدہ مکمل کرنے کا جرمانہ بھی معاف کردیاگیا،پاکستان اورایران اب ثالثی کیلئے کسی عالمی فورم پر نہیں جائینگے ،منصوبے پرانٹرسٹیٹ گیس سسٹم اورنیشنل ایرانین گیس کمپنی کے درمیان ترمیمی معاہدہ طے پایا،دونوں ممالک کی گیس کمپنیوں نے ترمیمی معاہدے پر دستخط کردیئے ،پاکستان کو پائپ لائن کی تعمیر کیلئے 2024 تک کی مہلت بھی مل گئی،روزنامہ 92نیوزنے یہ خبر31اگست کو بریک کی تھی، ترمیمی معاہدے کے تحت ایران کسی بھی عالمی عدالت سے رجوع نہیں کریگا اور ابتک پائپ لائن کی تعمیر مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑیگا۔دونوں ممالک مل کرمنصوبے کی تکمیل کیلئے قابل عمل حل نکالیں گے ،پاکستان 2024تک پائپ لائن تعمیرکرسکے گا اور750ملین مکعب فٹ گیس یومیہ خریدے گا،معاہدے کی تجدیدسے پاکستان کو ایران کی طرف سے 5سال کی مزیدمہلت مل گئی،پاکستان نے گزشتہ معاہدے کے تحت 2015تک گیس کا پہلا فلووصول کرناتھاتاہم ایران کی طرف سے بھی گیس پائپ لائن کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا، انٹرسٹیٹ گیس کمپنی کے مطابق پاکستان نے امریکی پابندیوں کی وجہ سے ابھی تک معاہدے پر عملدرآمد نہیں کیا،آئی پی گیس پائپ لائن سے پاکستان 2024سے 2049تک گیس حاصل کرسکے گا۔