اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)سپریم کورٹ نے عدنان احمد کی میرٹ پر تقرری سے متعلق کیس میں عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئر کلرک تعینات کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل عدنان نے کہاکہ عدنان کی تعلیم ایف ہے ، اسے نائب قاصد بھرتی کیا گیا جبکہ میٹرک والے کو جونیئر کلرک تعینات کر دیا گیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عدنان کا والد 2017 میں فوت ہوا جبکہ دوسرے امیدوار کا والد پہلے فوت ہوا اس لیے اس سینئر پوسٹ دی گئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ عدنان کو والد کی جگہ نوکری مل گئی اس نے قبول بھی کر لی اب اعتراض کا وقت نہیں رہا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ باپ مرے تو بیٹا اسکی جگہ آ جائے ،یہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے ،اس کی تقرری ہی غیر قانونی ہو سکتی ہے ۔سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم پنجاب کے گونگے اوربہرے بچوں کے سکول میں عبدالجبار نامی شخص کی بطور ٹیچر تقرری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا ۔دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے وکیل صفائی سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 108 ویں نمبر پر آپ کا موکل اس پوسٹ کیلئے کیسے اہل ہو سکتا ہے جبکہ مجموعی طور پر تو 89 اسامیاں تھیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ جن دو اسامیوں پر آپ تقرر کی بات کر رہے ہیں ان کیلئے محکمے کی جانب سے دوبارہ اشتہار جاری ہو چکے ہیں، عبدالجبار ان اسامیوں پر تقرری کے لیے میرٹ پر پورا نہیں اترتا۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے پٹرولنگ آفیسر موٹروے پولیس کی نوکری سے برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت پر محمد انور کی درخواست مسترد کر دی۔وکیل محمد انور نے عدالت کو بتایا محمد انور پر سرکاری گاڑی کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے ، انکوئری درست نہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یہ ٹرائل کورٹ نہیں، آپ کو یہ تمام باتیں سروس ٹربیونل کے سامنے کرنی چاہیے تھیں۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں آ ئندہ ہفتے مقدمات کی سماعت کیلئے 8 بینچز تشکیل دیدئیے گئے ۔ جاری کاز لسٹ کے مطابق 6 بینچ اسلام آبادجبکہ لاہور اور کراچی میں ایک ایک بینچ مقدمات کی سماعت کر یگا۔