بھارتی سکیورٹی فورسز کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ سے 13 سالہ بچی زخمی ہوئی ہے۔ نریندرمودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارتی فوج کی طرف سے 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں اور شہری آبادیوں پر بلااشتعال گولہ باری معمول بن چکی ہے۔ 2013ء میں بھارت نے 860 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جو 2018ء میں 1629 اور 2019ء میں 3200 سے تجاوز کر گئی۔ گزشتہ برس 5 اگست کے جارحانہ اقدام کے بعد بھارت نے جہاں مقبوضہ کشمیر کو جیل میں بدل رکھا ہے وہاں ایل او سی پر شہری آبادی پر گولہ باری اور معصوم شہریوں پر حملے بھی بڑھ چکے ہیں۔ 5 اگست کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام کے بعد بھارتی فوج نے صرف ستمبر میں 302 بار کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف وزری کی۔ بھارتی فوج گزشتہ ایک ہفتے سے کنٹرول لائن پر وقفے وقفے سے سرحدی علاقوں میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے جس سے 2 درجن سے زائد افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ بہتر ہو گا پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے ساتھ عالمی سطح پر بھی بھارتی عزائم کو بے نقاب کرے اور عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کرے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل جو پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں کو بھارت کی مہم جوئی کے خلاف اقدام پر آمادہ کرے تاکہ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات اور خطہ کو دائمی امن نصیب ہو سکے۔