لاہور ، اسلام آباد ،راولپنڈی، کراچی (اپنے نیوز رپورٹر سے ، نامہ نگار، خبر نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں ) نیب لاہور نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں گرفتار کر لیا ۔ ان کی گرفتاری گزشتہ روز دو پہر کے وقت ٹھوکر نیاز بیگ ٹول پلازہ سے عمل میں آئی۔ بتایا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی اسلام آباد سے براستہ موٹر وے لاہور آرہے تھے ۔ لا ہو ر پہنچ کر انہوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے کیساتھ پریس کانفرنس کرنا تھی۔نیب حکام نے شاہد خاقان عباسی کو کچھ دیر لاہور کے دفتر میں رکھا اورابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، ڈاکٹرز نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا جس کے بعد انہیں نیب راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ۔ انہیں آج ریمانڈ کیلئے احتساب عدالت میں پیش کیاجائے گا۔نیب نے شاہد خاقان عباسی کو گذشتہ روز ایل این جی کیس میں طلب کررکھا تھا لیکن انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی۔ شاہد خاقان کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پیشی کیلئے تیار ہوں، مناسب وقت دیا جائے ، پیشی کیلئے 3 دن کا وقت درکار ہے ۔ نیب آفس طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، صرف ایک دن کے نوٹس پر پیشی ممکن نہیں۔واضح رہے نیب نے انہیں 8 مرتبہ طلبی کے نوٹس جاری کیے جس میں سے وہ 5 نوٹسز پر تفتیش کیلئے پیش ہوئے ۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے سابق سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔نیب ذرائع کے مطابق عابد سعید کے وعدہ معاف گواہ بننے پر شاہد خاقان کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا۔ شاہد خاقان کی گرفتاری کا گذشتہ روز نیب میں پیش نہ ہونے سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب راولپنڈی نے سپیکرقومی اسمبلی کو گرفتاری سے آگاہ کردیا۔ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی نے خط لکھ کر سپیکر کوآگاہ کیا۔خط کے مطابق نیب راولپنڈی نے شاہد خاقان عباسی کوایل این جی سکینڈل میں لاہورسے گرفتارکیا۔ شاہد خاقان عباسی کے طبی معائنہ کیلئے میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیدیا گیا ۔ پولی کلینک ہسپتال کے تین رکنی میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر آصف عرفان ہوں گے جبکہ سرجن امیتاز محمود اور ڈاکٹر حامد اقبال بھی میڈیکل بورڈ کا حصہ ہیں۔نیب نے آئی جی اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد کو شاہد خاقان عباسی کی عدالت میں پیشی کیلئے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بلٹ پروف گاڑی بھی مانگ لی ہے ۔ یاد رہے شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور میں بحیثیت وزیر پٹرولیم قطر سے ایل این جی کا معاہدہ کیا تھا اور 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ وہ اس ٹھیکے میں خود بھی حصہ دار ہیں۔ اس سلسلے میں نیب کی سفارش پر ان کا نام ای سی ایل میں بھی شامل ہے ۔ نیب ذرائع کا کہنا تھا سابق وزیراعظم کو آخری موقع دیا گیا تھا اور وہ 11 بجے تک اسلام آباد میں ہی موجود تھے ۔ان کو نیب نے 10بجے طلب کر رکھا تھا تاہم وہ جان بوجھ کر پیش نہ ہوئے ۔نیب ذرائع کا مزید کہنا تھا شاہد خاقان عباسی کو عدم تعاون پر گرفتار کیا ۔نیب کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔نیب ذرائع کا کہناہے عابد سعید نے اہم ثبوت نیب کے حوالے کردیے ہیں۔ دریں اثناء نیب کی ٹیم نے مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرنے کیلئے کراچی اور اسلام آباد میں ان کے گھروں پر چھاپے مارے تاہم سابق وزیر خزانہ کی عدم موجودگی کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ایل این جی کیس میں شریک ملزم ہیں۔نیب ٹیم مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرنے کیلئے کراچی میں واقع ان کے گھر پہنچ گئی، پولیس کی بھاری نفری میں خواتین اہلکار بھی شامل تھیں ۔نیب کی ٹیم مفتاح اسماعیل کی رہائشگاہ کے باہر کافی دیر انتظار کے بعد ان کے گھر داخل ہوئی، تاہم مفتاح اسماعیل گھر میں موجود نہیں۔نیب ذرائع کا کہنا ہے مفتاح اسماعیل کی رہائشگاہ پر موجود ملازمین نے دروازہ کھولنے سے انکار کردیا جس کے بعد نیب اہلکاروں اور مفتاح اسماعیل کے سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔نیب ٹیم نے سائٹ ایریا میں واقع مفتاح اسماعیل کی فیکٹری پر بھی چھاپہ مارا اور وہاں موجود ریکارڈ چیک کیا ۔نیب ٹیم نے فیکٹری میں موجود ملازمین سے بھی پوچھ گچھ کی اور کچھ دیر بعد فیکٹری سے روانہ ہوگئے ۔ نیب کی ٹیم نے مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرنے کیلئے اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ پر بھی چھاپہ مارا تاہم وہ وہاں بھی موجود نہیں تھے ۔ سابق وزیر خزانہ کا فون بھی بند ہے ۔مفتاح اسماعیل کے ملازمین کا کہنا ہے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔ مفتاح اسماعیل 3 بجے کے قریب گھر سے روانہ ہوئے تھے ۔نیب ٹیم نے گھر میں موجود دو ملازمین اور اہلخانہ کے تین افراد کے بیانات ریکارڈ کیے ،جس کے بعد مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کیلئے جانے والی نیب ٹیم اورمفتاح اسماعیل کے گھر کے اطراف تعینات نیب اہلکار بھی واپس چلے گئے ۔قبل ازیں چیئرمین نیب نے سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن)سند ھ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ۔ نیب چیئرمین کی جانب سے ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے بطور ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے ۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کو بھی نیب راولپنڈی کی جانب سے جمعرات کے روز ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم دونوں پیش نہیں ہوئے تھے ۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نیب راولپنڈی میں طبی معائنہ کیا گیا۔ سابق وزیراعظم کے بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور دیگر ضروری ٹیسٹ کیے گئے ۔ذرائع کے مطابق نیب کی ٹیم نے شاہد خاقان عباسی سے ممکنہ ادویات کے استعمال کے حوالے سے معلومات لی۔ شاہد خاقان عباسی کو گھر سے کپڑے بستر اور دیگر ضروری اشیا منگوانے کی اجازت ہوگی۔